جمہوریت اور آزادی اب برائے نام باقی ہے، سیاستدان نہیں چاہتے کہ ان کے مخالفین زندہ رہیں، سچ بولنے والوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے
ممبئی: شیوسینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول آلودہ ہو گیا ہے جہاں بہت سے لوگ ایک دوسرے کو "تباہ" کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، راؤت نے کہا کہ انہیں 9 نومبر کو جیل سے باہر آنے کے بعد دوبارہ اس بات کا احساس ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:... شاہ رخ خان کو ممبئی ایئرپورٹ پر روکا گیا
راجیہ سبھا رکن راؤت کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس سال یکم اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا اور 9 نومبر کو ممبئی کی ایک عدالت نے ضمانت دی تھی۔اتوار کے روز، انہوں نے 'سامنا' میں اپنا ہفتہ وار کالم روک ٹوک دوبارہ شروع کیا۔
مہاراشٹرمیں ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت مہا وکاس اگھاڑی حکومت اس سال جون میں سینا لیڈر ایکناتھ شندے کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد گر گئی تھی، بعد میں شندے بی جے پی کی حمایت سے وزیر اعلیٰ بنے۔
راوت نے دعوی کیا کہ سیاستدان اب اس مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ نہیں چاہتے کہ ان کے مخالفین زندہ رہیں۔ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول آلودہ ہو گیا ہے جہاں لوگ ایک دوسرے کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں.
سینا لیڈر نے کہا کی جب مجھ سے (مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر) دیویندر فڑنویس کے اس تبصرہ کے بارے میں پوچھا گیا سیاست میں تلخی ختم ہونی چاہیے، تو میں نے جواب دیا کہ وہ سچ بول رہے ہیں اور میڈیا نے کہنا شروع کر دیا کہ میرا رویہ نرم ہوگیا ہے۔
جمہوریت اور آزادی کا اب کوئی وجود نہیں، اب یہ محض برائے نام ہیں۔ سیاست زہر آلود ہو چکی ہے۔ برطانوی راج کے دوران بھی ایسا نہیں تھا۔ سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ دہلی کے آج کے حکمران جو چاہیں وہی سننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جو لوگ ایسا نہیں کرتے انہیں دشمن سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین، پاکستان دہلی کے دشمن نہیں ہیں، لیکن جو لوگ سچ بولتے ہیں اور سیدھے ہوتے ہیں ان کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے اور ایسے سیاسی رہنما ملک کا قد گھٹاتے ہیں۔


Post A Comment:
0 comments: