Malegaon, Politics, Majlis-eIttehad-ul-Muslimeen, AIMIM, Dr. Khalid Parvez, Habeeb Lawns, MMC, Malegaon Municipal Corporation Election 2022

مجلس کے نظریہ کو سمجھنا وقت کی اہم ضرورت، کارپوریشن الیکشن میں مجلس کو کامیاب اکثریت دلاکر مکمل طاقت دیں، شہر کی حالت اور مستقبل سنوار دیں گے: عبدالمالک

مالیگاؤں: بروز جمعہ 10 ستمبر حبیب لانس میں صنعت کار یوسف الیاس کی صدارت میں مجلس اتحاد المسلمین مالیگاؤں کی جانب سے ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔کئی معنوں میں یہ جلسہ اہمیت کا حامل رہا۔حال ہی میں کانگریس کے سابق میئر شیخ رشید نے ایک پریس کانفرنس میں شہر کے رکن اسمبلی، مجلس اتحاد المسلمین شمالی مہاراشٹر کے صدر خالد پرویز اور دیگر نوجوان لیڈران کے خلاف سخت تیور اختیار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ۔۔۔سابق میئر کا جارحانہ انداز، رکن اسمبلی، مستقیم ڈگنٹی اور خالد پرویز کو آڑے ہاتھوں لیا

آج کے اس اجلاس میں مجلس اتحاد المسلمین کے ضلعی صدر عبدالمالک نے سابق میئر کی تنقیدوں اور الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سابق میئر نے شہر کے نوجوانوں کو للکارا ہے، نوجوان لیڈران کو بچہ کہا ہے۔ شاید وہ بھول گئے کہ 2019 اسمبلی انتخابات میں ان ہی نوجوان لیڈران کے اتحاد نے ان کے آصف شیخ کو کراری شکست سے دوچار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مجلس کے قومی صدر اسد الدین اویسی کے پاس دولت، عزت اور شہرت کی کمی نہیں ہے لیکن وہ مسلمانوں کو متحد کرنے کے مقصد سے ملک بھر میں بیداری پیدا کررہے اور مجلس کے نظریہ کو عوام کے سامنے پیش کررہے ہیں۔اسدالدین اویسی کہتے ہیں کہ جب ہر سماج اور طبقہ کا اپنا لیڈر ہے تو مسلمان اپنا لیڈر کیوں نہ منتخب کریں۔سابق میئر عبدالمالک نے کہا کہ اسدالدین اپنے آپ کو مسلمانوں کا لیڈر نہیں بنانا چاہتے بلکہ ہر شہر اور قصبے میں جاکر وہاں کے مقامی افراد کو لیڈر بنانا چاہتے۔2019 میں شہر نے مجلس اتحاد المسلمین کے نمائندے مفتی محمد اسمعیل کو رکن اسمبلی منتخب کرکے مجلس کو ایک ہاتھ اور ایک پیر دیا تھا لیکن ایک ہاتھ اور ایک پیر سے کوئی کیا کرسکتا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کہ وہ آئندہ کارپوریشن انتخابات میں مجلس کو کامیاب بنا کر اسے مکمل کردیں اس کے بعد شہر کے حالات اور شہر کا مستقبل سنوار دیں گے۔

مجلس کے سینئر لیڈر یونس عیسی نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین اتحاد المسلمین امت کو متحد کرنے والی جماعت ہے۔مجلس رکن اسمبلی مفتی محمد اسمعیل قاسمی کو اللہ نے عزت اور بے شمار عہدوں سے نوازا ہے لیکن انہوں مجلس کے نظریات کو سمجھا اور عوام کی فلاح کیلئے مجلس کا ساتھ دیا۔دھولیہ کے رکن اسمبلی فاروق شاہ نے دھولیہ شہر کے قدآور لیڈران کے مقابل نمائندگی کی، اسدالدین اویسی کی دھولیہ آمد کے بعد شہر کے حالات بدل گئے اور فاروق شاہ نے بڑے بڑے لیڈران کو شکست دے دی۔

مجلس اتحاد المسلمین شمالی مہاراشٹر کے صدر خالد پرویز نے کہا کہ آج کا یہ اجلاس شہر کی سیاست کا نیا باب لکھے گا۔ہمارے قائدین مجکس کے نظریے کو عام کرنے کیلئے ملک بھر کی خاک چھان رہے ہیں۔بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد آر ایس ایس اور فسطائی طاقتوں کی پروردہ مودی حکومت نے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا۔مسلمانوں کے ملی تشخص اور عقائد پر شب خون مارے گئے۔کبھی تین طلاق کا معاملہ تو کبھی این آر سی اور سی اےاے کے ذریعے مسلمانوں کو اپنے حق سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی۔ماب لنچنگ اور لوجہاد کے نام پر قوم کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا ہم نے برداشت کیا۔لیکن ہم اپنے پیدا کئے جانے کے مقصد کو نہیں بھول سکتے۔ ہمارے مذہب اور شریعت میں مداخلت کی جارہی ہے، عقائد سے چھیڑچھاڑ کی جارہی ہے۔ اس کیلئے ہم اپنی جان کی بازی لگا دیں گے۔

آج سیاسی جہاد کا وقت ہے۔دستور اور آئین نے ہر شہری کو اپنے مذہب اور عقیدے پر قائم رہتے ہوئے زندگی گزارنے کا حق دیا ہے۔آج جو حالات ہیں وہ یکایک پیدا نہیں ہوئے۔ خود کو سکیولر کہنے والی سیاسی جماعتوں اور آر ایس ایس نے یہ ماحول بنایا ہے اور آج ملک پر یہ ان کا نظریہ مسلط کرنا چاہتے ہیں۔اسلئے مجلس کے نظریے کو سمجھنا ضروری ہے۔اگر آج مجلس کے نظریے کو سمجھا نہیں گیا اور مجلس کا ساتھ نہیں دیا گیا تو مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنادیا جائے گا۔آج اسدالدین اویسی اور مجلس پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونے اور ووٹ کٹوا ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔لیکن 2014 اسدالدین نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا تب نام نہاد سکیولر جماعتیں کانگریس اور این سی پی کی کیوں شکست ہوئی تھی۔این آر سی اور ٹرپل طلاق بل پیش کیا گیا تب تمام نام نہاد سکیولر جماعتوں نے اپنا رنگ دکھا دیا لیکن اسدالدین اویسی نے بل کی مخالفت کی اور سینہ سپر ہوئے۔ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ آج مسلمانوں کو سیاسی طور پر بے وقعت کردیا گیا ہے۔مجلس کی ضرورت کو سمجھیں۔ہم کب تک ذلیل ہوتے رہیں گے۔اگر مسائل ہمارے ہیں، قوم ہماری ہے تو نمائندہ بھی ہمارا ہوگا۔

مقامی کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے خالد پرویز نے کہا کہ انتخابات میں عصبیت پرستی کرتے ہیں اور جب اقتدار کی بات آتی ہے تو شیوسینا اور بی جے پی کو ترجیح دیتے ہیں اس شرط کے ساتھ کہ انہیں کارپوریشن سے زیادہ بجٹ فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے سابق میئر شیخ رشید کے حالیہ کانفرنس میں دیئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق میئر زبان کو قابو میں رکھیں۔ بولنا ہمیں بھی آتا ہے۔ایک ذمہ دار شہری اور سیاست داں اس طرح دھمکیاں نہیں دیتا۔پولیس انتظامیہ کو اس جانب توجہ دینی چاہیے۔ورنہ ہم اس معاملے میں اقدمات کریں گے۔خالد پرویز نے کہا کہ اگر میں نے بولنا شروع کیا تو ان کے خاندان کا کوئی فرد گھر سے باہر نکلنے کے قابل نہیں بچے گا۔

بہرحال سابق میئر کی حالیہ پریس کانفرنس اور گذشتہ روز ہونے والے مجلس اتحاد المسلمین کے اجلاس کے بعد شہر کا سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے۔آئندہ کارپوریشن انتخابات کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔

 

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: