کچھ لیڈران کو اگر مفتی اسمعیل کا تعاون نہیں ملا تو ان کا بیڑا غرق ہوجائے گا، سیاسی مفاد کیلئے انہوں نے رکن اسمبلی کا دامن تھاما ہوا ہے
مالیگاؤں: کانگریس کے سابق میئر شیخ رشید نے اردو میڈیا سینٹر میں منعقد پریس کانفرنس میں جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے موجودہ رکن اسمبلی اور مستقیم ڈگنٹی اور ایم آئی ایم شمالی مہاراشٹر صدر خالد پرویز کو آڑے ہاتھوں لیا۔آگرہ روڑ اور شہید عبدالحمید المعروف کسمبا روڈ کی خستہ حالی کی ذمہ داری کانگریس اور کارپوریشن انتظامیہ پر عائد کرنے والوں کو شیخ رشید نے کہا کہ بارش کے سبب ممبئی جیسے بڑے شہروں کی سڑکیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔شہید عبدالحمید روڈ پر بڑی گاڑیوں کی آمدورفت سڑک کی خستہ حالی کی اہم وجہ ہے۔حالانکہ اس ضمن میں ہم کوشش کررہے ہیں کہ سڑک کو بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ رکن اسمبلی کے گھر کے قریب واقع سڑک کی حالت بھی دگرگوں ہے وہ اس کی مرمت تک نہیں کرواتے۔ شہید عبدالحمید روڈ کے اطراف بسنے والے عوام نے بھی رکن اسمبلی کو ووٹ دیا تھا، اسلئے انہیں ایم ایل اے فنڈ سے سڑک کی مرمت اور تعمیر میں تعاون کرنا چاہیے۔لیکن موجودہ رکن اسمبلی کام کرنے میں ناکام ہیں۔وہ ہمارے کام کو اپنا کام ثابت کرنے پر زیادہ محنت کررہے ہیں۔جھوٹ بولنا ان کی عادت بن گئی ہے جبکہ انہیں یہ زیب نہیں دیتا کیونکہ وہ ایک عالم دین ہیں۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ شہر میں ترقیاتی کام صرف کانگریس نے کئے ہیں اور آئندہ بھی کانگریس ہی کام کرے گی۔آئندہ کارپوریشن انتخابات میں کانگریس، این سی پی اور سینا اتحاد کا میئر ہوگا۔دیگر پارٹیوں کو صرف تنقید کرنا اور کانگریس کو بدنام کرنا آتا ہے۔آج کل کچھ بچہ پارٹی سیاست میں غلط زبان کا استعمال کررہے ہیں، ذاتیات پر قابل اعتراض تبصرے کررہے ہیں۔انہیں سیاست اور قیادت کرنا ہے تو بہتر ہے لیکن اپنی زبان پر لگام دینا چاہیے۔ورنہ ہمارے پاس بھی زبان ہے اور ہمیں بھی بولنا آتا ہے، شہر کے عوام کو پتہ ہے شیخ رشید کے پاس مخالفین کی بولتی بند کرنے کا ہنر ہے۔
آگرہ روڈ کے کام سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ 15 روز میں کام دوبارہ جاری ہوجائے گا۔مزید بجٹ آنے والا ہے سڑک کی دوسری جانب کا کام شروع کیا جائے اور تعمیر مکمل ہوچکے راستے کو آمدورفت کیلئے کھول دیا جائے گا۔انہوں نے شہر کے نوجوان لیڈران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مستقیم ڈگنٹی اور خالد پرویز کو اگر مفتی صاحب کا تعاون حاصل نہیں رہا تو آنے میونسپل کارپوریشن الیکشن میں ان کیلئے ایک سیٹ بھی نکالنا مشکل ہوجائے گا۔
Post A Comment:
0 comments: