مہاراشٹر کے سولاپور ضلع میں ایک کسان نے ممنوعہ گانجے کی کاشت کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔کسان نے ضلع مجسٹریٹ خط لکھ کر کہا کہ گانجے کی اچھی قیمت ملتی ہے اسلئے وہ اپنے کھیت میں گانجے کی کاشت کرنا چاہتا ہے۔کسان نے دعوی کیا کہ کسی بھی فصل کی کوئی طے شدہ قیمت نہیں ہے۔ ضلع مجسٹریٹ انتظامیہ نے کسان کے ذریعے لکھے گئے خط کو پولیس کے سپرد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں نارکوٹکس ڈرگس اینڈ سائیکوٹروپک سبسٹنس(این ڈی پی ایس) قانون کے تحت ممنوع ہے۔اطلاعات کے مطابق سولاپور کے موہول تحصیل کے انیل پاٹل نامی کسان نے بدھ کے روز ضلع مجسٹریٹ کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ کسی بھی فصل کیلئے کوئی طے شدہ قیمت نہیں ہے۔کھیتی مشکل ہوگئی ہے۔لاگت نکال پانا بھی ناممکن ہوگیا ہے۔اسلئے کاشت کاری میں خسارا ہورہا ہے۔اس خسارے کی بھرپائی کیلئے اسے گانجے کی کاشت کرنے کی اجازت دی جائے۔انیل پاٹل کے مطابق شکر کارخانوں کو بیچے جانے والے گنّے کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔بازار میں گانجے کی اچھی قیمت ملنے کا دعوی کرتے ہوئے انیل نے اپنی دو ایکڑ زمین پر گانجے کی کاشت کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ۔۔۔افغانستان سلسلہ وار دھماکوں سے لرز اٹھا، 40-افراد ہلاک، 120-سے زائد زخمیe-than-120.html
انیل پاٹل نے انتظامیہ سے 15 ستمبر تک اجازت دینے کیلئے کہا ہے۔اگر ایسا نہ ہوا تو وہ یہ مان لے گا کہ اسے اس کی اجازت دے دی گئی ہے اور وہ 16 ستمبر سے گانجے کی کاشت کرنے لگے گا۔انیل نے اپنی درخواست میں یہ بھی کہا کہ اگر ان کے خلاف گانجے کی کاشت کیلئے کوئی معاملہ درج ہوتا ہے تو اس کیلئے انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔موہول پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر اشوک سیکر نے کہا کہ کسان کی درخواست محض ایک پبلیسٹی اسٹنٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس طرح کی حرکت کرتا ہے تو ہم اس کے خلاف معاملہ درج کریں گے۔
Post A Comment:
0 comments: