گرووار وارڈ مالدہ قبرستان سنگھرش سمیتی کے قیام کا اعلان،یہ ایک غیر سیاسی تحریک ہے، عوام بنا سیاسی تفریق کے اس تحریک کا حصہ بنیں: شیخ آصف

مالیگاؤں:  آج بروز جمعہ شبیر نگر غریب نواز گارڈن میں راشٹروادی کانگریس کی جانب سے منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں گرووار وارڈ، مالدہ اور 60 فٹی سے متصل ساڑھے آٹھ ایکڑ زمین پر قبرستان کی تعمیر سے متعلق اہم اطلاعات فراہم کی گئیں۔ راشٹریہ وادی کانگریس کے مقامی صدر آصف شیخ نے کہا کہ مالدہ، گرووار وارڈ اور اطراف کا سروے کیا گیا، جس کے مطابق علاقے میں سو سے زائد مساجد، مدارس اور خانقاہیں موجود ہیں۔ علاقے کی 99 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔اس کے باوجود اس علاقے میں قبرستان موجود نہیں ہے۔ جبکہ اتنی بڑی مسلم آبادی ہونے کے سبب اس علاقے میں ایک قبرستان کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آج شہر کی آبادی میں تیز رفتاری سے اضافہ ہورہا ہے، ہائے وے کی دوسری جانب تک آبادی ہوگئی ہے۔جب ان علاقوں میں کسی کی میت ہوتی ہے تو انہیں تدفین کیلئے ایک طویل سفر طے کر کے قبرستان تک آنا پڑتا ہے۔گاڑیوں پر میت کو قبرستان لایا جاتا ہے۔اسلئے اس علاقے میں قبرستان کیلئے ایک عوامی تحریک کا سہارا لینے کا اشارہ دیا گیا ہے۔آصف شیخ نے کہا کہ اگر کارپوریشن انتظامیہ، ٹاؤن پلانر ڈپارٹمنٹ توجہ دیں تو اس علاقے میں ایک نئے قبرستان کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں جمہور اسکول کے پاس ہائے وے سے متصل نالے کے قریب ایک ساڑھے آٹھ ایکڑ زمین کا ذکر کرتے ہوئے شیخ آصف نے کہا کہ یہ جگہ پرائیوٹ ہے لیکن کارپوریشن اس زمین کے مالک سے بات چیت کے ذریعے زمین حاصل کرسکتی ہے۔دوسری صورت میں اگر مالک نے زمین دینے سے انکار بھی کر دیا تو کارپوریشن کو اختیار ہے کہ زمین مالک کی اجازت کے بنا اس زمین کی قیمت ادا کرکے قانون کے تحت اس پر قبرستان کی منظوری دے سکتی ہے۔اس سلسلے میں جلد ہی کارپوریشن میئر اور کمشنر سے وفد کی شکل میں ملاقات کی جائے گی۔اگر معاملات سیدھی طرح حل نہیں ہوتے تو عوام کو یکجا کیا جائے گا اور ایک بڑی تحریک چلائے جائے گی۔ شیخ آصف نے کہا کہ علاقے میں قبرستان کی ضرورت کے مد نظر اس معاملے کو غیر سیاسی طور پر، بنا کسی پارٹی کا بینر لگائے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے لئے دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان بھی اس تحریک میں شامل ہوسکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس موقع پر قبرستان کی تعمیر کیلئے گرووار وارڈ مالدہ قبرستان سنگھرش سمیتی کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: