لوگوں کی مرضی پر منحصر ہے وہ چاہیں تو ٹیکہ لگوائیں اور نہ چاہیں تو کوئی حرج نہیں، لیکن حکومت نے ٹیکہ لگوانے کی صلاح دی ہے
مرکزی حکومت نے کہا کہ کووڈ-19 کا ٹیکہ(vaccine) لگوانا لازمی نہیں ہوگا،یہ ٹیکہ لگوانے والوں کی رضامندی پر منحصر ہوگا کہ وہ کووڈ-19 ٹیکہ لگوانا چاہتے ہیں یا نہیں۔حکومت نے کہا کہ ہندوستان میں متعارف کرائی جانے والی کووڈ ویکسن اتنی ہی اثردار ہوگی جتنی کہ کسی دوسرے ملک کی ویکسن اثردار ہوگی۔حکومت کا کہنا ہے کہ جو لوگ ویکسن لگوائیں گے وہ اس کھ تمام ڈوز(خوراک) لیں۔جس کے ذریعے ان کے جسم میں کرونا وائرس کے خلاف مطلوبہ قوتِ مدافعت پیدا ہو۔چاہے آپ کرونا سے متاثر ہوئے ہوں یا نہ ہوئے ہوں لیکن حکومت کی ہدایات کے مطابق ٹیکہ لگوائیں۔دراصل کرونا کے خلاف اینٹی باڈی ویکسن کا دوسرا ڈوز لینے کے بعد کی پیدا ہوتی ہے۔وزارت برائے صحت نے کرونا اور کرونا ویکسن کے متعلق تمام سوالات کے جوابات اپنی آفیشیل ویب سائٹ پر جاری کئے ہیں۔جس کے مطابق حکومت نے کہا کہ کرونا کا ٹیکہ لگوانا لازمی نہیں ہوگا۔حالانکہ حکومت نے صلاح دی ہے کہ جو لوگ کرونا کا ٹیکہ لگوائیں گے وہ اس کے تمام ڈوز لیں تاکہ کرونا کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو اور کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پایا جاسکے۔فی الحال ویکسن کی جانچ اپنے آخری مراحل میں ہے۔امید ہے کہ حکومت جلد ہی کرونا ویکسن جاری کرے گی۔بھارت بائیو ٹیک، ICMR کے اشتراک سے ایک کرونا ویکسن متعارف کروائے گا جبکہ زائڈس کوڈیلا نامی ایک دوسری ویکسن بھی دستیاب ہوگی۔سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا جینوا آکسفورڈ ویکسن کی جانچ کررہا ہے اس کے علاوہ مزید تین ویکسن کی بھی جانچ جاری ہے۔ویکسن کتنی پُراثر اور محفوظ ہے یہ جاننے کے بعد ویکسن ہندوستان میں مہیا کرائی جائے گی۔ویکسن اس وقت ہی جاری کی جائے گی جب اس بات کا یقین ہوجائے گا کہ وہ کتنی محفوظ اور اثردار ہے۔ویکسن کے منفی اثرات کی بات کی جائے تو ویکسن لگانے کے بعد ہلکا بخار یا ویکسن لگانے کی جگہ ہلکا درد ہونے کی شکایت ہوسکتی ہے۔مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں کو ویکسن کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔واضح رہے کے 28 روز کے وقفہ میں کرونا ویکسن کے دو ڈوز دیئے جائیں گے۔حکومت نے کہا ہے کہ جو لوگ پہلے ہی کسی بیماری میں مبتلاء ہیں انہیں کرونا کا ٹیکہ لگوانا لازمی ہے کیونکہ انہیں کرونا وائرس سے زیادہ خطرات لاحق ہیں۔
Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

1 comments: