سزا کے اعلان سے قبل ہریانہ کے پنچکلا ضلع میں سخت حفاظتی انتظامات، دفعہ 144 نافذ کی گئی
ڈیرا سّچا سودا کے سربراہ گرمیت رام سمیت چار دیگر ملزمین کو قتل کے ایک معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے پیر کے روز عمرقید کی سزا سنائی ہے۔گرمیت رام کو 2002 میں ڈیرا کے سابق منتظم رنجیت سنگھ کے قتل معاملہ میں 8 اکتقبر کو ملزم قرار دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ گرمیت سنگھ کی سزا کے اعلان سے قبل ہریانہ کے پنچکلا ضلع میں اخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔
اگست 2017 میں ہونے والے تشدد کو مدنظر رکھتے ہوئے گرمیت رام سے منسلک کسی بھی معاملے میں سنوائی یا پھر سزا کا اعلان کرنے سے قبل حفاظتی انتظامات سخت کردیئے جاتے ہیں۔2017 میں عصمت دری کے ایک معاملے گرمیت رام کو ملزم ٹھہرائے جانے کے بعد پھوٹ پڑنے والے تشدد میں 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔گذشتہ شنوائی کے دوران سی بی آئی نے عدالت سے گرمیت رام کیلئے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔وہیں خود گرمیت رام نے روہتک جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے رحم کی اپیل کی تھی۔گرمیت رام اپنی دو پیروکاروں کی عصمت دری کے جرم میں 20 قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔گرمیت نے عدالت کے سامنے رحم کی اپیل کرتے ہوئے بلڈ پریشر، آنکھ اور گردے سے متعلق اپنی بیماریوں کا حوالہ بھی دیا تھا۔سی بی آئی نے گرمیت کی اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ متاثرہ نے اسے بھگوان کی طرح مانا ملزم نے اسے نشانہ بنایا۔ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ اس کا مجرمانہ ریکارڈ رہا ہے۔ایسے میں ایجنسی نے گرمیت رام کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت اضافی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ 10 جولائی 2002 کو رنجیت سنگھ کا قتل کردیا گیا تھا۔اس معاملے کی تفتیش سی بی آئی نے کی اور پورا معاملہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں چلا۔اس واردات کے 19 سال گزر جانے کے بعد جاری ماہ کے اوائل میں گرمیت رام سمیت پانچ دیگر افراد کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔اس معاملے کہ سماعت 12 اگست کو مکمل کرلی گئی تھی۔سی بی آئی نے 3 دسمبر 2003 کو اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ گرمیت رام کو ایک صحافی رام چندر چھترپتی کے قتل کے معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
Post A Comment:
0 comments: