National, Jharkhand, Assembly New Building, Separate Room for Namaz, BJP, Protest, CM Hemant Soren، Malegaon News, News Malegaon

 ہنگامہ اور نعرے بازی کے سبب اسمبلی کی کارروائی ملتوی،اسمبلی احاطہ میں ہنومان مندر اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہیں بھی تعمیر کرنے کا مطالبہ

جھارکھنڈ اسمبلی میں آج زبردست ہنگامہ ہوا۔ جھارکھنڈ اسمبلی کی نئی عمارت میں نماز کی ادائیگی کیلئے کمرہ الاٹ کئے جانے پر بی جے پی اراکین اسمبلی مظاہرہ کیا اور نماز کیلئے کمرہ الاٹ کئے جانے کی منظوری رد کرنے کا مطالبہ کیا۔اسکے علاوہ اسمبلی میں بی جے پی اراکین اسمبلی نے بھجن شروع کردیا۔آج صبح سے اسمبلی میں بھکتی کا ماحول بنا ہوا تھا، بی جے پی اراکین اسمبلی ڈھول تاشے لے کر اسمبلی پہنچے تھے اور وقفے وقفے سے مختلف قسم کے نعرے لگا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ۔۔۔ملک سے فرار ہوسکتے ہیں سابق وزیرداخلہ انیل دیشمکھ؟، لُک آؤٹ نوٹس جاری

بی جے پی اراکین اسمبلی نے واضح طور پر کہا کہ ان کا یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک نماز کے لئے کمرہ الاٹ کرنے کے حکم کو رد نہیں کیا جاتا یا پھر مختلف مذاہب کے لئے بھی الگ الگ کمرے نہیں دیئے جاتے۔اسمبلی کے باہر اور اندر زبردست ہنگامے کے بعد اسپیکر رویندر ناتھ مہیتے نے اسمبلی کی کارروائی ملتوی کردی۔بی جے پی کے اس ہنگامے پر ریاستی وزیر صحت نے کہا کہ مذہب کے نام پر انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو سراسر غلط ہے۔کانگریس رکن اسمبلی عرفان انصاری نے کہا کہ بی جے پی عوام کو مہنگائی اور بےروزگاری جیسے عوامی مدعوں سے بھٹکانا چاہتی ہے۔ایک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں اسمبلی اسپیکر نے اسمبلی احاطہ میں نماز کیلئے ایک کمتہ الاٹ کیا ہے۔جس کے بعد بی جے پی نے اسمبلی احاطہ میں ہنومان مندر اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔جھارکھنڈ حکومت کے اس فیصلے پر اتوار کے روز بھی زبردست ہنگامہ مچا تھا، بی جے پی کارکنان نے وزیراعلی ہیمنت سورین اور اسپیکر رویندر ناتھ مہیتے کا پتلا نذرآتش کیا تھا۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: