کانگریس کے خواہش کے آگے سرتسلیم خم کرکے ہم اپنی عوام کو ناراض نہیں کریں گے، کانگریس اپنا راستہ خود چننے کیلئے آزاد ہے

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کے دن یہ واضح کیا کہ شیوسینا نے حکومت میں شامل اپنی حلیف جماعتوں کانگریس اور این سی پی کی خواہش کے مطابق

 Common Minimum Program 

میں سیکولر ازم کو شامل کرنے پراتفاق کیلئے ہندوتوا کو ترک نہیں کیا ہے۔ اورنگ آباد کا نام تبدیل کرکے سمبھاجی نگر کئے جانے کی مخالفت کرنے والی کانگریس کو اشارہ دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اورنگ زیب سکیولر نہیں تھے، ہمارا ایجنڈا لفظ سکیولر پر مشتمل ہے لیکن اورنگ زیب اس ایجنڈا میں فٹ نہیں ہوتے۔سمبھاجی نگر کا ذکر کوئی نیا نہیں ہے۔ٹھاکرے کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ معاملہ ان کے نزدیک پہلے ہی ختم ہوچکا ہے اور وہ اس معاملے کو لیکر کانگریس کے ساتھ کسی لفظی جنگ میں نہیں پڑنا چاہتے۔وزیراعلی ٹھاکرے نے مزید کہا کہ کانگریس اپنا راستہ خود چننے کیلئے آزاد ہے۔ ٹھاکرے نے یہ بھی اشارہ دیا کہ صرف اقتدار پر قائم رہنے کیلئے کانگریس کے آگے سرتسلیم خم کرکے اپنی زیراقتدار ریاست کے لوگوں کو ناراض نہیں کرے گی۔واضح رہے کہ چند روز قبل کانگریس لیڈر بالا صاحب تھورات اور دیگر پارٹی لیڈران کی جانب سے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرکے سمبھاجی نگر کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے یہ وجہ بتائی گئی تھی کہ شہروں کا نام تبدیل کرنا مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے

 Common Minimum Program

 کا حصہ نہیں تھا۔ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہم اورنگ آباد کو سمبھاجی نگر کہتے آئے ہیں، حتی کہ شیوسینا سپریمو بال ٹھاکرے بھی اورنگ آباد کیلئے سمبھاجی نگر کا نام استعمال کرتے تھے۔اس میں کچھ نیا نہیں ہے۔ٹھاکرے نے اس معاملہ میں اب گیند کانگریس کے پالے میں ڈال دی ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: