طیارہ میں 56 مسافر سوار ہیں جن میں پانچ بچے اور ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے، سرچ آپریشن جاری
آج بوئنگ 737 کے ہوائی ٹریفک کنٹرول سے رابطہ ختم ہونے کے بعد انڈونیشیا کے بجٹ ایئر لائن کا جیٹ سمندر میں گر کر تباہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، طیارہ کے فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق پرواز کرنے کے چند منٹ بعد طیارہ سمندر حادثہ کا شکار ہوکر سمندر میں ڈوب گیا۔افسران نے کہا کہ مذکورہ طیارہ میں کل 62 افراد سوار تھے جس میں 56 مسافر اور جہاز عملہ کے 6 افراد شامل تھے۔مسافروں میں پانچ بچے اور ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہیں۔انڈونیشیا کے ٹرانسپورٹ منسٹر نے آج اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طیارہ کے حادثہ کا شکار ہوکر تباہ ہوجانے کا خدشہ ہے۔اطلاعات کے مطابق جکارتہ سے پرواز کرنے والے طیارے کا چند منٹ کے بعد رابطہ منقطع ہوگیا۔خبر رساں ایجنسی Reuters نے بسرناس نامی راحت رساں ایجنسی کے حوالے سے لکھا کہ راحتی رساں افسران نے انڈونیشیا کے طایرے کے لاپتہ ہونے کے بعد سرچ آپریشن کے دوران طیارہ کا ملبہ دیکھا۔مقامی ذرائع ابلاغ نے بھی طیارے کے ملبے کی کچھ غیر تصدیق شدہ تصاویر شائع کیں۔انڈونیشیا کے ایک اخبار مرڈیکا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھاوزنڈس آئی لینڈ Thousands Island کی ریجنٹ نے مطلع کیا کہ میل آئی لینڈ پر کچھ گرا۔واضح رہے کہ جکارتہ سے پوٹیانک پرواز کرنے والے جہاز کا اکثر وقت جاوا سمندر پر پرواز کرتے ہوئے گزرتا ہے۔فلائٹ رڈار 24 کے ڈیٹا کے مطابق طیارہ نے پرواز کی اور 11 ہزار فٹ کی اونچائی پر گیا لیکن 250 فٹ کی اونچائی پر واپسی سے قبل ہی ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا۔واضح رہے کہ حادثہ کا شکار ہونے والا طیارہ 26 سال پرانا تھا اس طیارہ نے مئی 1994 میں پہلی مرتبہ پرواز کی تھی۔
فلائٹ رڈار 24 کے ٹوئیٹر ہینڈل سے ایک ٹوئیٹ کیا گیا ہے جس میں لاپتہ طیارہ سے متعلق کہا گیا ہے کہ ہم نے انڈونیشیا میں لاپتہ ہونے والے ایک بوئنگ 737-500 طیارہ سے متعلق خبروں پرتوجہ مرکوز کی ہوئی ہے ہمیں اس تعلق سے جلد ہی مزید معلومات ملنے کی امید ہے۔
اللہ تعالٰی خیر کا فیصلہ مقدم فرمائے آمین
ReplyDelete