نتائج پر ٹرمپ کی ناراضگی برقرار، کہا کہ اس فیصلے کی حمایت نہیں کرتا لیکن بائیڈن کو اقتدار سونپ دوں گا
امریکہ میں تشدد کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔واضح رہے کہ 20 جنوری کو امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن ایک تقریب میں صدر کے عہدے کا حلف لیں گے۔بائیڈن کے ہاتھوں شکست کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کا کا بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت پر مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں لیکن اب ٹرمپ نے ٹوئیٹ کرکے اس معاملے میں اپنا موقف واضح کردیا ہے۔انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ وہ نومنتخب صدر بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ امریکہ میں جاری تشدد کے درمیان جمعرات کے روز کانگریس نے جو بائیڈن کی فتح پر مہر لگا دی ہے۔جو بائیڈن کو کل 306 الیکٹورل کالج ووٹ ملے ہیں جو اکثریت سے زیادہ ہیں۔صدر بننے کیلئے 270 ووٹ درکار ہوتی ہیں۔کانگریس کی منظوری کے بعد جو بائیڈن امریکہ کے نئے صدر ہوں گے۔جو بائیڈن کو فاتح قرار دیئے جانے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ 20 جنوری کو قانونی طور پر جو بائیڈن کو صدارت کے عہدہ کا حلف دلایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں اس انتخابی نتیجے کی حمایت نہیں کرتا لیکن اس کے باوجود باقائدہ طور پر جو بائیڈن کو اقتدار سونپیں گے۔ٹرمپ نے نتائج کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کرنے خا اعلان کیا۔اس سے قبل جمعرات کو امریکہ میں اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب ایلیکٹورل کالج کیپیٹل ہل میں ایک کارروائی کے دوران بائیڈن کی فتح پر مہر لگانے کی تیاری کی جارہی تھی۔ہزاروں ٹرمپ حامیوں نے واشنگٹن میں ریلی نکالی اور لیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا۔مظاہرین نے ٹرمپ کو اقتدار پر قائم رکھنے اور دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرائے جانے کے مطالبات کئے گئے۔سیکڑوں ٹرمپ حامیوں نے سینیٹ میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی اور کئی دفتروں پر قبضہ کرلیا۔حالانکہ نیشنل گارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو باہر نکالا۔اس تشدد کے دوران 4 لوگقں کی موت ہوگئی۔
Post A Comment:
0 comments: