پیرس کے چارلس ڈی گال ایئرپورٹ کے ٹرمینل-2 پر 18 سال گزارنے کے بعد بالآخر ایئرپورٹ پر ہی آخری سانس لی

سال 2004 میں آنے والی فلم دی ٹرمنل جس شخص کی زندگی سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی اس شخص کی موت ہوگئی. ایران سے ملک بدر کیے گئے 77 سالہ مہران کریمی ناصری کو دل کا دورہ پڑا۔ ان کا انتقال پیرس کے ہوائی اڈے پر ہوا جہاں وہ 18 سال تک مقیم رہے۔  مہران پہلی بار 1988 میں ایک مہاجر کے طور پر فرانس آئے تھے۔  لیکن کچھ قانونی مسائل کی وجہ سے حکومت نے انہیں پناہ نہیں دی۔  اس کے بعد انہوں نے چارلس ڈی گال ایئرپورٹ کے ٹرمینل-2 کو اپنا گھر بنا لیا۔

ورائٹی میگزین کے مطابق جب مہران پہلی بار برطانیہ آئے تو ان کے پاس رہائش سے متعلق دستاویزات نہیں تھیں۔  اگرچہ ان کی والدہ سکاٹ لینڈ کی شہری تھیں لیکن انہیں پناہ نہیں ملی۔ مہران کی شہریت پر سوالات اٹھے جس کے بعد انہوں نے خود کو بے وطن قرار دیتے ہوئے ایئرپورٹ پر ہی رہنے کا فیصلہ کیا۔  ہوائی اڈے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہوائی اڈے کا عملہ مہران کو پیار سے سر الفریڈ کہتا تھا۔ مہران  1988 سے 2006 تک ٹرمینل-2 پر رہے۔  2006 میں ان کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا۔  18 سالوں میں یہ پہلا موقع تھا جب وہ ایئرپورٹ سے باہر گئے۔

فرانسیسی اخبار لبریشن کے مطابق فرانسیسی حکومت نے مہران کو 1999 میں ایک پناہ گزین کے طور پر تسلیم کیا تھا اور انہیں بطور مہاجر ملک میں رہنے کی اجازت دی تھی۔  لیکن وہ شوق کے طور پر 2006 تک ایئرپورٹ پر موجود رہے۔ اس کے بعد وہ ہاسٹل میں رہنے لگے۔ چند ہفتے پہلے ہی مہران نے دوبارہ ایئرپورٹ پر ٹھہرنے کا فیصلہ کیا تھا، جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔

سٹیون سپیلبرگ نے 2004 میں مہران سے متاثر ہو کر فلم 'دی ٹرمنل' بنائی تھی۔  اس میں معروف امریکی اداکار ٹام ہینکس نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں ٹام نے ایک یورپی شہری کا کردار ادا کیا تھا جو امریکہ آتا ہے۔ لیکن اسے امریکہ میں رہنے کی اجازت نہیں دی جاتی اور وہ نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر رہنے لگتا ہے۔ مہران کی خود نوشت 'دی ٹرمنل مین' 2004 میں شائع ہوئی۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: