راشٹریہ وادی کانگریس پارٹی کے ضلعی صدر شیخ آصف کی پولیس انتظامیہ اور ریاستی وزیرداخلہ سے معاملہ کی مکمل جانچ کی اپیل
مالیگاؤں: پیغمبرِ اسلام حضرت محّمد ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف بروز 12 نومبر کو آل انڈیا سنّی جمیعۃ علماء اور رضا اکیڈمی کے زیراہتمام تحفظِ ناموسِ رسالت کے بینر تلے مالیگاؤں بند کا اہتمام کیا گیا۔ تریپورہ میں فرقہ پرستوں کے ذریعے رحمت العالمین ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف شہریان نے عظیم اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن احتجاج کیا۔
راشٹریہ وادی کانگریس پارٹی کے ضلعی صدر شیخ آصف نے دیر رات راشٹریہ وادی بھون پر منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ مالیگاؤں بند پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہونے کے بعد عوام اور ذمہ داران پُر امن طریقے سے اپنے اپنے گھروں کو لوٹ رہے تھے۔ اسی اثناء میں آگرہ روڈ پر سہارا اسپتال پر پتھراؤ اور حملہ کیوں کیا گیا؟ شیخ آصف نے کہا کہ ہم مہاراشٹر حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس سنگین معاملہ کی جانچ کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس سارے معاملے میں مسلم مخالف فرقہ پرست تنظیموں کی سازش کارفرما ہونے کا شک ہے۔ فرقہ پرستوں نے اس طرح کی حرکت تو نہیں کی ہے؟ کیا شہر کا امن وامان خراب کرنے کیلئے بیرون شہر سے کوئی آیا تھا؟
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔ہندوستان کو حقیقی آزادی 2014ء میں ملی: کنگنا رناوتason.html
شیخ آصف نے کہا کہ پولیس انتظامیہ شہر کے اہم راستوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کرے، مالیگاؤں شہر کے علاوہ ناندیڑ اور امراوتی میں بھی اس طرح کی واردات انجام دی گئی ہے اور ان مسلم شہروں کا امن وامان خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو ایک منظم سازش نظر آتی ہے۔ چونکہ آئندہ دنوں میں مہاراشٹر بھر میں میونسپل کارپوریشنوں، میونسپلٹیوں، گرام پنچایتوں اور ضلع پریشد کے انتخابات ہونے والے ہیں، اس تناظر میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی سازش کے امکانات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ شیخ آصف نے کہا کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں ہندو مسلم کو آپس میں لڑا کر فرقہ وارانہ تشدد بھڑکا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہیں؟ شیخ آصف نے مطالبہ کیا کہ ریاستی وزیرداخلہ کو اس معاملہ کی مکمل انکوائری کرنی چاہیے۔اس سے قبل سادھوی پرگیہ سنگھ اور کرنل پروہت جیسے فرقہ پرستوں نے مالیگاؤں میں بم دھماکے کرواکر شہر کی گنگا جمنی تہذیب نقصان پہنچایا تھا اور شہر کو شبہہ خراب کرنے ہی کوشش کی تھی۔شیخ آصف نے سوال اٹھایا کہ کیا فرقہ پرست تنظیموں کے افراد نے شہر میں پتھراؤ کرکے نوجوانوں کو مشتعل کرنے کی ناکام کوشش کی ہے؟
این سی پی ضلعی صدر نے واضح طور پر کہا کہ جس نے بھی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش ہے اس کے خلاف کارروائی ہو لیکن کسی مخبر کی نشاندہی پر پولیس بے گناہوں پر کارروائی نہ کرے۔انہوں نے نے کہا کہ کل(سنیچر) وفد کی شکل میں جاکر پولیس انتظامیہ اس معاملے کی جانچ کی اپیل کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ریاستی وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل سے گفتگو کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی مکمل معلومات کی جائے، اور بنا ثبوت کسی بے گناہ کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔اگر بنا ثبوت یا بلاوجہ کسی کو پریشان کیا گیا تو راشٹریہ وادی کانگریس پارٹی عوام کے ساتھ ہے۔بوقت ضرورت اس کے خلاف پرامن طریقے سے احتجاج کیا جائے گا۔
Post A Comment:
0 comments: