National, Tamil Nadu, CAA, CM MK Stalin, Resolution Against CAA, Central Government، Malegaon News, News Malegaon
سی اے اے آئین کے سکیولر اصولوں کے خلاف، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ساز گار نہیں، مذہب اور ملک کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرتا ہے: ایم کے اسٹالن

تامل ناڈو کے وزیراعلی ایم کے اسٹالن نے قانون ساز اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے) کے خلاف ایک قرارداد پیش کی جسے منظور کرلیا گیا ہے۔اسٹالن نے قراداد پیش کرتے ہوئے اس قانون کو آئین کے سکیولر اصولوں کے خلاف قرار دیا۔اسٹالن نے ایک تجویز کے ذریعے مرکزی حکومت سے شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے ملک میں اتحاد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔تامل ناڈو قانون ساز اسمبلی نے اس قرارداد کو منظور کرلیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اسٹالن نے قراداد پیش کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کو آئین کے سکیولر اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان کا ماننا ہے کہ 2019 میں پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا شہریت ترمیمی قانون آئین میں وضع کردہ سکیولر اصولوں کے مطابق نہیں ہے اور ہندوستان میں رائج فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ساز گار نہیں ہے۔اس کے علاوہ قرارداد میں یہ بھی لکھا کہ ایک ملک میں سماج کے ہر طبقہ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانی چاہیے۔لیکن یہ واضح ہے کہ شہریت ترمیمی قانون اس طرح منظور کیا گیا ہے کہ یہ قانون مہاجرین کا گرمجوشی سے استقبال و حمایت نہیں کرتا، بلکہ اس کے برعکس ان کے درمیان مذہب اور ملک کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرتا ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے قائدین نے واک آؤٹ کیا، تاہم اے آئی اے ڈی ایم کے اور بی جے پی کی حلیف پی ایم کے نے اس تجویز کی حمایت کی ہے۔اس پر وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ان (اے آئی اے ڈی ایم کے) میں اس قرارداد کی حمایت کرنے کی ہمت نہیں ہے۔اسٹالن جون میں ہی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کا اعلان کرچکے تھے۔واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون 11 دسمبر 2019 کو پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا۔ملک بھر میں اس قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے لیکن فروری 2020 میں ہونے والے دہلی فسادات کے بعد مظاہرین کی آواز ماند پڑگئی۔
Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: