فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کا الزام، کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے ضلع بدری کے نوٹس کو قابلِ مذمت قرار دیا
اندور: اندور ضلع انتظامیہ نے کانگریس ترجمان امین اُلخان سوری کو ضلع بدر کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔امین الخان سوری ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے چوڑی فروش کی پٹائی کی مخالفت میں پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کیا تھا۔کانگریس لیڈر امین سوری پر فرقہ واررانہ ماحول خراب کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔اسی الزام کے تحت انہیں ضلع بدر کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس لیڈر امین الخان سوری نے گذشتہ دنوں ایک چوڑی فروش کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کیا تھا۔ان پر ہجوم اکٹھا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔حالانکہ بڑی تعداد میں پولیس بندوبست کے بعد حالات پر قابو پا لیا گیا تھا۔کانگریس ترجمان کے علاوہ دیگر کئی افراد کو بھی ضلع بدر کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔اندور انتظامیہ کی اس کارروائی پر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے ٹوئیٹ کے ذریعے کہا کہ اندور انتظامیہ کے ذریعے آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کانگریس کے ریاستی ترجمان سمیت سماجی کارکنان کو ضلع بدر کرنے کا نوٹس جاری کرنا قابل مذمت امر ہے۔
اندور میں جس نوجوان کو ہندووادیوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، مدھیہ پردیش پولیس نے اسی شخص کے خلاف POCSO ایکٹ کی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا۔اس کے بعد متاثر کو جیل بھیج دیا گیا۔ دو روز قبل اس نوجوان کی درخواستِ ضمانت بھی مسترد کردی گئی۔
واضح رہے کہ متاثر نوجوان تسلیم اترپردیش کے ہردوئی کا رہنے والا ہے۔ہندووادیوں نے اس پر شناخت چھپا کر ہندو آبادی میں لو جہاد کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔جس کے بعد ایک بچی کی شکایت پر اس نوجوان کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔تسلیم پر تشدد کرنے والے ملزمین کی گرفتاری کے بعد ہندووادیوں نے احتجاج کیا تھا۔جس کے بعد تسلیم پر مقدمہ درج کرکے اسے جیل بھیج دیا گیا۔



Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: