مہاراشٹر حکومت اترپردیش کے وزیراعلی کی طرز پر ہندو-مسلم منافرت کو ہوا دینے والے کام نہ کرے، شہروں کے نام تبدیل کرنے سے غریب عوام کا پیٹ نہیں بھرے گا: ابوعاصم
مہاراشٹر: ریاست کے شہر اورنگ کا نام تبدیل کرکے سمبھاجی نگر کئے جانے کے معاملے میں جاری لفظی جنگ ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔شیوسینا کے ذریعے اورنگ آباد کا نام تبدیل کر کے سمبھاجی نگر رکھنے کے مطالبے کے بعد مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں شامل حلیف جماعتوں میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔کانگریس لیڈر بالا صاحب تھورات نے کہا کہ کانگریس اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر کئے جانے کی تجویز کی سخت مخالفت کرتی ہے۔اب سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کی بجائے مہاراشٹر کا نام تبدیل کرنے کی بات کہی ہے۔ابوعاصم اعظمی نے ایک ویڈیو میں مہاراشٹر حکومت اور وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہروں کے نام تبدیل کرنے سے کای قسم کی ترقی نہیں ہونے والی اور نہ ہی غریب عوام کا پیٹ بھرنے والا ہے۔پرانے شہروں کا نام تبدیل کرنے سے کیا ہوگا؟احمد نگر اور اورنگ شہروں کا حوالہ دیتے ہوئے ابوعاصم نے کہا کہ ان شہروں کی اپنی ایک تاریخ ہے، اگر حکومت ان شہروں کے نام تبدیل کرنا چاہتی ہے تو انہیں پہلے مہاراشٹر کا نام تبدیل کرنا چاہیے اور ریاست کو چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام سے منسوب کرنا چاہیے۔اگر آپ نام ہی تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو رائےگڑھ کا نام تبدیل کرکے سمبھاجی مہاراج کریں۔عوام اسے پسند کرے گی۔حالانکہ شہروں کا نام تبدیل کرنا مناسب نہیں ہے اور یہ آپ پر نہیں جچتا۔ابوعاصم نے مہاراشٹر کو مزید ترقی یافتہ بنانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے لوگ یہاں آتے ہیں۔اسلئے مہاراشٹر کو مزید بہتر بنایا جائے، نئے اضلاع کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اترپردیش کے وزیراعلی کی طرح ہندو-مسلم منافرت کو بڑھاوا دینے کی طرز پر کام نہ کیا جائے،ایسا کرنا آپ کے موافق نہیں ہے۔


Post A Comment:
0 comments: