منگل کو بوریولی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، 2020 کے ایک متنازعہ ٹوئیٹ کی بنیاد پر کی گئی کارروائی 

اداکار اور فلمی نقاد کمال راشد خان کو ممبئی پولیس نے دو سال پرانے کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی 2020 کے ایک متنازعہ ٹوئیٹ کی بنیاد پر کی گئی۔ ذرائع کے مطابق انہیں منگل کو بوریولی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ کمال کو ممبئی ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا اور پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ کمال دو سال بعد ممبئی واپس آئے ہیں۔ کمال پر 2020 میں یووا سینا کی کور کمیٹی نے ملاڈ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ کمیٹی کے رکن راہل کنال نے الزام لگایا کہ کمال نے آنجہانی اداکار عرفان خان اور رشی کپور کے بارے میں قابل اعتراض ٹوئیٹ کی تھیں۔ اس معاملے میں پولیس نے کمال کے خلاف دفعہ 294 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔  کمال خان نے 2020 میں عرفان خان (29 اپریل) اور رشی کپور (30 اپریل) کے انتقال کے بعد ٹوئیٹ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا کہ میں نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ کورونا تب تک نہیں جائے گا جب تک کچھ مشہور لوگوں کو ساتھ نہیں لے جاتا۔ میں نے نام تب نہیں لکھے تھے، کیونکہ لوگ مجھے گالی دیں گے، لیکن مجھے پہلے سے معلوم تھا کہ رشی اور عرفان جائیں گے۔ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ آگے کس کا نمبر آنے والا ہے۔

جب رشی کپور کو ریلائنس اسپتال میں داخل کرایا گیا تو کے آر کے نے ٹوئیٹ کیا تھا کہ رشی کپور کو ریلائینس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ میں ان سے صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ سر ٹھیک ہو جائیں اور جلد واپس آنا، نکل مت لینا، کیونکہ شراب کی دکان صرف 2-3 دن میں کھلنے والی ہے۔ کمال کی گرفتاری پر راہل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میری شکایت کی وجہ سے کمال کی گرفتاری ہوئی ہے۔ میں ممبئی پولیس کے اس کام کی تعریف اور شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس گرفتاری سے ممبئی پولیس نے ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا پیغام دیا ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: