معطل بی جے پی ایم ایل اے 18 فرقہ وارانہ جرائم میں ملوث، چیریا پلی سینٹرل جیل بھیجا جا سکتا ہے
بی جے پی کے معطل ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرے پر جمعرات کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ اس سے قبل اسے 23 اگست کو اسی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم شام کو مقامی عدالت نے اسے ضمانت دے دی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تلنگانہ پولیس نے راجہ سنگھ کو دو مختلف تھانوں میں 41(A) CrPC کے تحت درج مقدمات میں گرفتار کیا ہے۔ یہ مقدمات فروری اور اپریل 2022 میں درج کیے گئے تھے۔ اسی وقت حیدرآباد پولیس نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے راجہ کو پی ڈی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے خلاف درج 101 مجرمانہ مقدمات میں سے، وہ 18 فرقہ وارانہ جرائم میں ملوث ہے۔ منگل ہاٹ پولیس نے بتایا کہ راجہ کو چیریا پلی سینٹرل جیل بھیجا جا سکتا ہے۔
راجہ نے جمعرات کو گرفتاری سے قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ مجھے آج یا کل گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ اگر کوئی میرے ملک، میرے مذہب کے بارے میں برا کہے گا تو میں اسے اسی کی زبان میں جواب دوں گا، سزا کچھ بھی ہو، اب ہندو پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ہر ہندو اس جنگ میں میرا ساتھ دے گا۔ لیکن 23 اگست کو پولیس نے راجہ کو گرفتاری کے بعد نامپلی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے پہلے اسے 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا لیکن بعد میں حکم واپس لے لیا اور بادشاہ کو وارننگ دیتے ہوئے ضمانت دے دی۔ دوسری طرف بی جے پی نے راجہ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے معطل کر دیا ہے۔ اسے جواب دینے کے لیے 14 دن کا وقت دیا گیا ہے۔
راجہ کے اس بیان کے بعد حیدرآباد میں 23 اگست سے احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین راجہ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گرفتاری کے وقت راجہ کے گھر کے باہر حامیوں کی بھیڑ جمع تھی۔ بھیڑ نے جئے شری رام اور بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے۔ حیدرآباد میں مظاہرین راجہ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں. مشتعل ہجوم نے 'گستاخے نبی کی ایک سزا، سر تن سے جدا' کے نعرے لگاتے ہوئے راجہ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔مظاہرین نے ٹی راجہ کے بیان کا موازنہ بی جے پی کے سابق ترجمان نوپور شرما کے بیان سے کیا۔ منگل 23 اگست کو راجہ نے کامیڈین منور فاروقی پر ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔ اس ویڈیو میں پیغمبر اسلام کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے۔ تاہم بعد میں اس نے اسے مذاق قرار دیا۔ راجہ سنگھ کے وکیل کو متحدہ عرب امارات سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان کے وکیل کو 3 دھمکی آمیز کالز موصول ہوئیں۔


Post A Comment:
0 comments: