
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مہاراشٹر کی سیاست پر بڑا بیان دیا ہے. انہوں نے شندے حکومت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو حکومت کو گرانے کے لیے شیوسینا کے باغی ارکان اسمبلی کو پیسے کے علاوہ اور بھی کچھ دیا گیا۔ ممتا نے انڈیا ٹوڈے کانکلیو ایسٹ میں یہ بات کہی۔
یہ بھی پڑھیں :... جن لوگوں نے میرا مذاق اڑایا تھا میں ان سے بدلہ نہیں لوں گا انہیں معاف کردوں گا: دیویندر فڑنویس
ممتا بنرجی سے یہاں مہاراشٹر کی سیاست پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شندے حکومت غیر قانونی ہے، انہوں نے حکومت تو جیت لی لیکن مہاراشٹر کا دل نہیں جیتا۔ باغی ارکان اسمبلی کا مزید حوالہ دیتے ہوئے ممتا نے کہا کہ شیوسینا کے باغی ارکان اسمبلی آسام کے ایک ہوٹل میں عیش و آرام کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اس کا پیسہ کہاں سے آیا؟ باغی ایم ایل ایز کو صرف پیسے فراہم نہیں کیے گئے اور بہت سی چیزیں وہاں سپلائی کی گئیں۔ یہ سب چیزیں کہاں سے آئیں؟
ممتا کے اس جواب پر آج تک کے صحافی راجدیپ سردیسائی نے سوال کیا کہ اور کچھ سے آپ کا کیا مطلب ہے بتانا چاہیں گی؟ اس پر ممتا نے کہا کہ نہیں، کبھی کبھی چپ رہنا بہتر ہوتا ہے. اسلئے بہتر ہے کہ میں چپ رہوں. ممتا نے مزید کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ بے جے پی کیا کرسکتی ہے اور کیا نہیں کرسکتی. سب کو سمجھ آگیا کہ میں کیا کہنا چاہتی ہوں. میں کہتی ہوں..........اب لوگ خود اندازہ لگا سکتے ہیں.
ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عوام بی جے پی کیلئے بلڈوزر ثابت ہو گی.
Post A Comment:
0 comments: