تالی بجاؤ، تھالی بجاؤ اور پھر گالیاں بھی کھانی پڑتی ہیں، آکسیجن کی کمی سے جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کو چاہیے کہ وہ حکومت کو عدالت میں کھینچیں

راجیہ سبھا اجلاس میں کرونا کے مدعے پر حزب اختلاف جماعتوں نے مرکزی حکومت کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ تالیاں بجاؤ، تھالیاں بجاؤ، پھر گالیاں بھی کھانی پڑتی ہیں۔راوت نے مرکزی حکومت پر کرونا کے سبب ہلاک ہونے والوں کے اعداد و شمار چھپانے کا الزام عائد کیا ہے۔راوت نے کہا کہ ہم تمام لوگ کرونا سے متاثر ہوئے ہیں، سب نے کسی نہ کسی اپنے کو کھویا ہے۔حتی کہ ہم نے پارلیمنٹ میں ساتھ رہنے والے اپنے ساتھیوں کو بھی کھویا ہے۔عوام کی حالت تو بہت ہی بری تھی۔شمشان کے باہر لاشوں کے ڈھیر تھے، 24 گھنٹے ایمبولینس شمشان کے باہر کھڑی رہتی تھی۔گنگا کے کنارے کس طرح ہزاروں لوگوں کو دفنایا گیا یہ بھی سب نے دیکھا۔لاشوں کی بے حرمتی بھی کی گئی۔میں کسی مخصوص شخص کو موردِ الزام نہیں ٹھہراتا لیکن ہر سسٹم کے پس پشت ایک شخص ہوتا ہے۔انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ آپ اعداد وشمار کیوں چھپا رہے ہیں؟صحیح اعداد و شمار بتائیے۔راوت کے سوال پر چراغ پا بی جے پی اراکین نے کہا کہ مہاراشٹر میں کرونا کے سب سے زیادہ معاملات تھے۔اس پر راوت نے کہا کہ مہاراشٹر نے جس طرح کرونا وباء کے دوران کام کیا اور جو حکمت عملی اپنائی، سپریم کورٹ نے خود اس کی تعریف کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:۔۔۔۔راج کندرا کی گرفتاری پر کنگنا کا ردعمل، میں نے کہا تھا فلم انڈسٹری گٹر ہے

راوت نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ کرونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی کمی سے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو مرکزی حکومت کو عدالت میں کھینچنا چاہیے۔غور طلب ہے کہ گذشتہ دنوں حکومت نے ایوان کے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران مختلف ریاستوں اور مرکزی حکومت کے زیراثر علاقوں میں آکسیجن کی کمی سے کسی کی موت ہونے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔راوت حکومت کے اس جواب پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زیراقتدار ریاستوں میں آکسیجن کی کمی سے کئی لوگوں کی موت ہوئی ہے۔جن لوگوں نے آکسیجن کی کمی کے سبب اپنوں کو کھویا انہیں چاہیے کہ حکومت کو عدالت میں کھینچیں۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: