میں نے کہا تھا فلم انڈسٹری گٹر ہے، ہر چمکتی ہوئی چیز سونا نہیں ہوتی، اپنی آئندہ فلم میں انڈسٹری کی کچھ مخفی چیزوں کو اجاگر کروں گی: کنگنا رناوت

شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کو فحش فلمیں بنانے اور او ٹی ٹی ایپ پر اپلوڈ کرنے کے الزام میں ممبئی کرائم برانچ نے گرفتار کیا ہے۔انہیں پیر کی رات ان کے دفتر سے حراست میں لیا گیا۔ان کی گرفتاری کے بعد بالی ووڈ انڈسٹری کی شخصیات کا ردعمل سامنے آرہا ہے۔جہاں راکھی ساونت، میکا سنگھ اور پونم پانڈے نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے وہیں اب کنگنا رناوت کا ردعمل منظر عام پر آیا ہے۔واضح رہے کہ کنگنا رناوت اپنے متنازعہ بیانات کے لئے ہمیشہ سہ سرخیوں میں رہتی ہیں۔انہوں نے اس تعلق سے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے فلم انڈسٹری کا موازنہ گٹر سے کیا ہے۔پوسٹ میں کنگنا نے لکھا کہ اسلئے میں فلم انڈسٹری کو گٹر کہتی ہوں، ہر چمکنے والی چیز سونا نہیں ہوتی۔انہوں نے مزید لکھا کہ اپنی آئندہ فلم ٹیکو ویڈس شیرو میں، میں انڈسٹری کی کئی مخفی باتوں کو منظر عام پر لانے والی ہوں۔ہمیں اس تخلیقی انڈسٹری میں ایک اسٹرانگ ویلیو سسٹم کی ضرورت ہے اور ظاہری طور پر کسی ایسے کی ضرورت ہے جو نظر رکھ سکے۔

یہ بھی پڑھیں:۔۔۔مالیگاؤں: عیدالضحی کے پیش نظر پولیس انتظامیہ مستعد، اہم چوک چوراہوں پر پیدل مارچ

کنگنا کے علاوہ پونم پانڈے اور میکا سنگھ نے بھی اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پونم پانڈے نے شلپا شیٹی اور ان کے بچوں کیلئے اظہار ہمدردی کیا وہیں میکا سنگ نے کہا کہ میں انتظار کررہا ہوں کہ کیا ہوتا ہے، جو ہوگا اچھا ہوگا۔مجھے اس اپلیکیشن کے بارے میں اتنی معلومات نہیں ہے۔میں نے ایک ایپ دیکھا تھا وہ کافی سادہ ایپ تھا، زیادہ کچھ تھا نہیں اس میں۔تو اچھے کی امید کریں، راج کندرا بے حد اچھے انسان ہیں۔دیکھتے ہیں کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ ہے، یہ تو وہ خود ہی بتا سکتے ہیں۔ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے دعوی کیا ہے کہ راج یوزرس سے سبسکرپشن فیس لے کر اس غیر قانونی کاروبار سے معاشی فائدہ حاصل کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:۔۔۔۔فحش ویڈیو ریکیٹ: شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا گرفتار

ڈپارٹمنٹ کو اس تعلق سے کئی واٹس ایپ چیٹس بھی ملی ہیں۔جس سے راج کے اس معاملے میں ملوث ہونے کا اشارہ ملتا ہے۔واضح رہے کہ منگل کو راج کندرا کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں 23 جولائی تک پولیس تحویل میں ریمانڈ پر رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: