بائیڈن نے اس تشدد کو بغاوت سے تعبیر کیا، مظاہرین نے پوسٹر کے ذریعے کہا" ہم DC کو گٹھنوں پر لائیں گے ہمارت پاس طاقت ہے"

امریکہ: امریکی صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کی کامایبی کی تصدیق کیلئے منعقد کانگریس کے اجلاس پر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں نے دھاوا بول دیا۔ہجوم کے ذریعے تشدد کئے جقنے کے بعد ٹرمپ پر بغاوت کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔شہر کے مشتعل حامیوں نے شہر بھر میں ریلی نکالی اور مظاہرے کئے، مظاہرین نے پرچم لہراتے ہوئے دارالحکومت کے باہر لگی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور اندر داخل ہوگئے۔

دفاتر کو نقصان پہنچایا گیا۔پولیس چیف رابرٹ کانٹی نے رات گئے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی دارالحکومت پر متشدّد طور پر قبضہ کرلیا ہے۔اس تشدد میں چار افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 52 کو گرفتار کرلیا گیا۔کونٹی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جسے امریکی کیپیٹل پولیس نے گولی مار دی تھی جبکہ ایک خاتون اور دو مرد طبی ہنگامی صورتحال کے دوران جاں بحق ہوئے تھے۔اس تشدد کی ایک تصویر میں ٹرمپ کے ایک حامی کو ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کی میز پر دونوں پیروں کو اوپر کرکے بیٹھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

بائیڈن کے صدر منتخب ہونے کی تقریب کے لئے رکھے گئے ساز وسامان پر بھیڑ نے دھاوا بول دیا اور اس پر چڑھ کر ایک بینر ہاتھوں میں لے لہرایا جس پر لکھا تھا" ہم DC کو گٹھنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے، ہمارے پاس طاقت ہے۔بائیڈن نے اس تشدد کو بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ فوری طور پر نیشنل ٹی وی پر آئیں اور مظاہریں اور اپنے حامیوں کو وہاں سے جانے کیلئے کہیں۔بائیڈن نے اپنی آبائی ریاست ڈیلاور میں کہا کہ ہماری جمہوریت غیر معمولی حملے کی زد میں ہے۔اس کے فورا بعد ہی ٹرمپ نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے ہجوم سے رخصت ہونے کا مطالبہ کیا لیکن ہجوم انتخابی دھوکہ دہی کے اپنے بے بنیاد دعووں کے ساتھ اب بھی تشدد پر آمادہ ہے اور ڈٹا ہوا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں امن قائم رکھنا ہے،گھر جاؤ۔ ہم آپ سے پیار کرتے ہیں۔ آپ بہت خاص ہیں۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: