ملزم لیفٹیننٹ کرنل پروہت کا قریبی ہندوستانی فوج کا ایک افسر اپنے بیان سے پلٹا،اب تک اس معاملے کے کل 25 گواہ اپنے بیان سے منحرف

مالیگاؤں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کی شنوائی کے دوران آج بروز جمعرات ملزم لیفٹیننٹ کرنل پروہت کا قریبی ہندوستانی فوج کا ایک افسر اپنے بیان سے منحرف ہوگیا. اس طرح اس معاملے کی سماعت کے دوران اپنے بیان سے منحرف ہونے والا وہ 25 واں گواہ ہے. واضح رہے کہ 29 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں میں ہونے والے بم دھماکے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 90 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے.

آرمی افسر نے جمعرات کے روز خصوصی جج اے کے لاہوٹی کے روبرو اپنی گواہی دی اور پروہت کی شناخت کی جو عدالت میں حاضر تھے. افسر نے مزید کہا کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے معاملے کے سلسلے میں ان سے پوچھ تاچھ کی تھی لیکن ان کا بیان کبھی درج نہیں کیا.

ریکارڈ کے مطابق اے ٹی ایس نے مذکورہ فوجی افسر کا بیان تین صفحات میں درج کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس نے پروہت کے گھر میں ابھینو بھارت سنگٹھن سے متعلق دستاویزات دیکھے تھے۔  بیان میں، فوجی افسر نے اکتوبر 2008 میں پنچگنی میں ابھینو بھارت کے کیمپ کے مقام پر پروہت اور ایک اور سابق فوجی افسر کو چھوڑنے کا دعویٰ بھی کیا تھا.

واضح رہے کہ پروہت کے علاوہ اس معاملے کے دیگر ملزمان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ایم پی) کی لوک سبھا ممبر پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھی شامل ہیں۔ وہ سب ضمانت پر رہا ہیں۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر اس کیس کی اہم ملزم ہے۔ 29 ستمبر 2008 کو مہاراشٹر کے مالیگاؤں شہر میں بم دھماکہ میں 6 افراد ہلاک اور 100 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ اے ٹی ایس نے اس معاملے میں پہلی گرفتاری 23 اکتوبر 2008 کو کی تھی۔ اے ٹی ایس نے سادھوی اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کیا۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے 20 جنوری 2009 کو اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کی۔ مرکزی حکومت نے یہ معاملہ یکم اپریل 2011 کو این آئی اے کو سونپ دیا تھا۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: