اگر دیگر جماعتوں کی حکومت گرانے پر اتنا خرچ نہیں کیا گیا ہوتا تو غذائی اشیاء پر جی ایس ٹی لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی: وزیراعلیٰ دہلی
نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اگر دوسری سیاسی جماعتوں کی حکومتیں گرانے کے لئے 6300 کروڑ روپے کی بھاری رقم خرچ نہ کی ہوتی تو مرکز کو غذائی اشیاء پر جی ایس ٹی لگانا نہ پڑتا۔
کجریوال نے ایک دن قبل بی جے پی کو ریاستی حکومتوں کی سیرئیل کلر قراردیا تھا۔ دہلی اسمبلی میں اپنے خطاب میں انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی، جی ایس ٹی کے ذریعہ اور پٹرول و ڈیزل کی دام بڑھانے سے حاصل رقم اراکین اسمبلی کے شکار پر خرچ کررہی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر نے سنیچر کو الزام عائد کیا کہ عوام مہنگائی کی مار جھیل رہے ہیں جبکہ بی جے پی کروڑوں روپے دوسری جماعتوں کے اراکین اسمبلی کو خریدنے اور ان کی حکومتیں گرانے پر خرچ کررہی ہے۔
ٹوئیٹ میں کجریوال نے کہا کہ دہی، چھاچھ اور شہد، گیہوں، چاول وغیرہ پر جی ایس ٹی لگادیا گیا جس سے مرکزی حکومت کو سالانہ 7500کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومتیں گرانے پر تاحال 6300 کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے۔
اگر اس نے حکومتیں نہ گرائی ہوتی تو گیہوں، چاول، چھاچھ وغیرہ پر جی ایس ٹی لگانا نہ پڑتا۔ نائب وزیر اعلیٰ دہلی منیش سسوڈیا کے خلاف سی بی آئی کیس کے بعد سے عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشیوں اور بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔


Post A Comment:
0 comments: