سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور تقسیم کے مراکز قائم، مرد، خواتین اور بچے ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور

گوہاٹی: آسام کے 35 میں سے 27 اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے 22.17 لاکھ سے زیادہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ چٹان کھسکنے اور بارش کے سبب 174 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے حکام نے بتایا کہ اپریل سے اب تک 156 افراد پری مانسون اور مانسون کے سیلاب میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جبکہ آسام کے مختلف اضلاع میں مٹی کے تودے گرنے سے 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:... مسلمانوں کے نام سے منسوب شہروں کے نام بدل کر کیا پیغام دیا جارہا ہے؟:ابو عاصم اعظمی
اے ایس ڈی ایم اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کرنے کے بعد دو بین وزارتی مرکزی ٹیموں (آئی ایم سی ٹی) نے ہفتہ کے روز چیف سکریٹری جشنو بروا اور آسام حکومت کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ہندوستانی فوج، ہندوستانی فضائیہ، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ 27 اضلاع کے 1934 گاؤں میں 50714 ایکڑ سے زیادہ فصلی رقبہ اب بھی زیر آب ہے، جبکہ ریاست میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال مزید ابتر ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، 2.77 لاکھ سے زیادہ مرد، خواتین اور بچوں نے 404 ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہوئی ہے اور ضلع انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور تقسیم کے مراکز قائم کیے ہیں۔


Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: