مالیگاؤں: شہر مالیگاؤں کے ایک مشہور و معروف تعلیمی ادارے بڑی مالیگاؤں ہائی اسکول اینڈ جونئیر کالج( انجمن معین الطلباء) کے زیر اہتمام سینئر کالج کے آغاز سے متعلق ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس پریس کانفرنس میں انجمن کے چیئرمین اسحاق سیٹھ زر والا نے کالج کی منظوری کے مراحل اور دشواریوں سے متعلق کہا کہ اراکین انجمن نے ایک طویل عرصہ تک کالج کی منظوری کیلئے جدوجہد کی۔ریاست کے دیگر اضلاع میں سینئر کالج کو منظوری دی گئی لیکن مسلم اکثریتی شہر ہونے کے سبب مالیگاؤں میں سینئر کالج کی منظوری کو کئی مرتبہ نامنظورکر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بار بار درخواست رد کئے جانے کے بعد ہم نے عدالت کا رخ کیا، طویل قانونی لڑائی لڑی اور بالآخر اللہ نے کامیابی عطا فرمائی۔
اس قانونی تگ ودو میں مالیگاؤں کے نوجوان ایڈوکیٹ مومن مصدق نے کافی مدد کی۔تین سال کی جہد مسلسل کا ثمرہ ہے کہ آج ہمیں سائنس، آرٹس اینڈ کامرس سینئر کالج کی منظوری حاصل ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں زائد از 40 مرتبہ انہیں ممبئی کے چکر لگانے پڑے تب جاکر پری پرائمری سے گریجویشن تک تعلیم کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوا۔انجمن کے چیئرمین اسحاق سیٹھ نے بتایا کہ مہاراشٹر حکومت نے مہاراشٹر پبلک ایڈمنسٹریشن ایکٹ کے تحت سینئر کالج کیلئے عریضہ طلب کیا تھا، تین سال قبل ہم نے ضروری کارروائی کرتے ہوئے عریضہ داخل کیا تھا لیکن حکومت نے اس عرضداشت کو مسترد کردیا تھا۔بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد حکومت نے واضح طور پر کہا تھا کہ مسلمانوں کو سینئر کالج کی منظوری نہیں دی جائے گی۔اس کے بعد عدالت کا رخ کیا گیا۔ایڈوکیٹ یوسف مچھالہ کے توسط سے ممبئی ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ۔۔۔نظامِ تعلیم ،قوم کا مستقبل اور ہماری ذمہ داریاں
ایڈوکیٹ مومن مصدق نے بتایا کہ کورٹ میں اپیل دائر کرتے وقت اس بات کی نشاندہی کی گئی ہمارے عریضہ کو کس بنیاد پر نامنظور کیا گیا اور دیگر اداروں کو کیوں منظوری دی گئی؟ انجمن معین الطلباء نے پونے یونیورسٹی، مہاراشٹر حکومت، رینوکا دیوی ایجوکیشن سوسائٹی اور منظور حسن ایوبی کالج کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے جواب طلب کیا کہ میرٹ کی بنیاد پر سینئر کالج کی منظوری کا پیمانہ کیا ہے؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے عدالت نے دوبارہ منظوری کیلئے آٹھ ہفتوں کا وقت دیا اور بالآخر انجمن معین الطلباء کو میرٹ کی بنیاد پر سینئر کالج کی منظوری دی گئی۔
انجمن معین الطلباء کے چیئرمین اسحاق سیٹھ زری والا نے کہا کہ شہر میں اب تک جس طرح گریجویٹ طلباء میں صلاحیتوں اور قابلیت کا فقدان پایا جاتا ہے وہ شہر کی بدقسمتی ہے ہم اس جانب خصوصی توجہ مرکوز کریں گے کہ طلباء میں مطلوبہ صلاحیتیں پیدا ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معیار قائم کرنے کے لئے قابل اساتذہ کا صلاحیت کی بنیاد پر تقرر کیا جائے گا تاکہ ہم اپنے طلباء کی صحیح سمت میں رہنمائی کرسکیں۔
واضح رہے کہ یکم ستمبر سے داخلے کی کارروائی کا آغاز ہوگا۔تینوں فیکلٹی میں بالترتیب 120-120 نشستیں( ان ایڈیڈ) ہوں گی۔بوقت ضرورت مزید نشستوں کے حصول کی کوشش کی جائے گی۔
Post A Comment:
0 comments: