دنیا کرونا کی تیسری لہر کی سمت تیزی سے بڑھ رہی ہے، ہندوستان کیلئے آئندہ 125 دن نہایت اہم، تیسری لہر ایک بڑا چیلنج ثابت ہوسکتی ہے

کرونا کے نئے معاملات میں تیزی کے ساتھ کمی ہونے کے باعث لوگوں میں لاپرواہی بڑھتی جارہی ہے۔اس درمیان جمعہ کے روز مرکزی حکومت نے کہا کہ ہندوستان اب تک کووڈ-19 کے خلاف ہرڈ امیونٹی حاصل نہیں کرسکا ہے اس لئے وائرل انفیکشن اور کرونا کی تیسری لہر کے امکانات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔اس وباء پر قابو پانے کیلئے آئندہ 125 روز بہت اہم ہیں۔نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ ہمیں اب وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی ضرورت ہے، اور یہ کووڈ کے خلاف احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرکے ہی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اب تک کرونا کے خلاف ہرڈ امیونٹی تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔ہم اس وائرس کے پھیلاؤ کی نئی شکل کے طور پر اس کی تباہ کاریاں دیکھ سکتے ہیں لیکن اب اس کے پھیلاؤ کو روکنا ہوگا اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم محفوظ زون میں رہنے کیلئے کرونا کے خلاف گائیڈ لائن پر سختی سے عمل پیرا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کرونا کے خلاف لڑائی میں آئندہ 125 دن نہایت اہم ہوں گے۔تیسری لہر سے متعلق ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ اکثر علاقوں میں صورتحال بد سے بدتر ہوگئی ہے۔کل ملاکر دنیا تیسری لہر کی طرف بڑھ رہی ہے۔ڈبلیو ایچ او نے کرونا کی تیسری لہر سے متعلق انتباہ دیا ہے کہ اسے غیر سنجیدگی سے نہیں لیا جاسکتا، تیسری لہر ایک بڑا چیلنج ہوگی۔کرونا معاملات میں کمی کے بعد کئی طرح کی راحت دی گئی ہے، عام زندگی کو دوبارہ معمول پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ان لاک کے دوران بڑی تعداد میں لوگ کرونا اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ماسک کے استعمال میں کمی آئی ہے۔مرکزی محکمہ صحت کے سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ زندگی معمول پر آنے اور بہت سے سرگرمیاں جاری ہونے کے بعد لوگوں نے ماسک کا استعمال ترک کردیا ہے۔ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں ماسک کے استعمال کو لازمی طور پر شامل کرلینا چاہیے۔لو اگروال نے کہا کہ کرونا کے معاملات میں دوبارہ اضافہ ہورہا ہے۔ میانمار، انڈونیشیا، ملیشیا اور بنگلہ دیش میں کرونا کی تیسری لہر کا انتباہ جاری کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاورلوم صنعت سے متعلق مفتی اسمعیل کی نمائندگی پر سوال، رکن اسمبلی کی وضاحت

وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے آج 6 ریاستوں (کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر، آندھراپردیش، تمل ناڈو اور اڈیشہ) کے وزرائے اعلی سے بات کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ابھی بھی کچھ ریاستوں میں مزید نئے معاملات درج کئے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کوویڈ کی حکمت عملی پر زور دیا ہے۔پی ایم مودی نے ان ریاستوں کو بتایا ہے کہ پی ایم کیئرز نے پی ایس اے پلانٹس کو منظوری دے دی ہے۔ اس کام کی نگرانی کے لئے نوڈل آفیسر مقرر کئے جائیں گے اور انہیں اگلے 15 دن میں مقرر کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بچے بھی تیسری لہر میں متاثر ہوسکتے ہیں، ان کی حفاظت کے لئے مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ ویکسین کی خوراک سے اموات کی شرح میں 82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔جبکہ دوسری لہر کے دوران ویکسین کی دو خوراک سے کرونا کی وجہ سے ہونے والی 95فیصد اموات کو روکنے میں کامیاب ملی ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: