گیم ہارنے پر دوستوں نے 200 جوتے مارے، نابالغ اسپتال میں داخل، والدین نے مقدمہ درج کروایا، تفتیش جاری

مغربی بنگال کے مشرقی میدنی پور ضلع میں ایک نابالغ کو 200 جوتے مارنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ موبائل گیم میں ہارنے کے بعد اسے جوتوں سے مارا گیا۔ لڑکے کو میدنی پور میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ یہ واقعہ پوٹاش پور گاؤں کا ہے۔  بدھ کے روز کچھ نابالغ لڑکے اپنے گھر سے دور ایک خالی جگہ پر موبائل گیم کھیل رہے تھے۔  اس میں ہارنے پر 200 بار جوتوں سے مارنے کی شرط تھی، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایک نابالغ کو گیم ہارنے کے بعد 200 بار جوتوں سے مارا گیا۔ گھر واپس آنے کے بعد نابالغ کی حالت بگڑ گئی، گھر واپس آنے کے بعد نابالغ بیمار پڑ گیا اور اس کی ناک سے خون بہنے لگا۔ زخمی حالت میں بچے کو پہلے پرائمری ہیلتھ سنٹر لے جایا گیا اور بعد میں اس کی حالت بگڑنے پر اسے میدنی پور میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ بچے کے ساتھیوں سے پوچھنے پر موبائل گیم کا علم ہوا۔

نابالغ کے اہل خانہ نے مقامی پولیس اسٹیشن پہنچ کر مقدمہ درج کرایا۔  اس کے بعد ملزم نابالغوں کو پوچھ تاچھ کے لیے پوٹاش پور پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ پوچھ تاچھ کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔  معلوم ہوا ہے کہ موبائل گیم ہارنے سے شدید زخمی ہونے والا کمسن اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اگرچہ ابھی تک گیم کا نام اور دیگر معلومات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گیم کی شرط صرف یہ ہے کہ اگر آپ ہار گئے تو آپ کو کئی بار جوتوں سے مارا جائے گا۔ یہ 200 سے زیادہ ہو سکتا ہے۔

اس سے قبل بلیو وہیل نامی گیم ہندوستان، چین، امریکا سمیت کئی ممالک میں 300 سے زائد بچوں کی جان لے چکا ہے۔ گیم میں 50 دن کا ٹاسک دیا جاتا ہے اور آخر کار خودکشی جیسا قدم اٹھانا پڑتا تھا۔  یہ گیم فلپ نامی نوجوان نے بنائی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ کھیل معاشرے میں صفائی کے لیے ہے. کیونکہ خودکشی کرنے والے بائیولوجیکل ویسٹ ہیں.

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: