موبائل سروس پرووائڈرز کی جانب سے باقاعدگی سے خبردار کیا جاتا ہے کہ کے وائے سی کیلئے کسی بھی کال کو قبول نہیں کیا جائے اور آپ کے فون پر تھرڈ پارٹی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی کسی تجویز پر توجہ نہ دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔۔چکن، مٹن اور مچھلی سے زیادہ گائے کا گوشت کھائیں: بی جے پی وزیر
ہندوستان میں موبائل، کالس، برقی پیغامات کے استعمال میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔اسی کے ساتھ متعدد پیغامات میں خبردار کیا جاتا ہے کہ کے وائی سی نہ کروانے کے سبب فون میں موجود سم کارڈ چند گھنٹوں یا چند روز میں بلاک ہوجائے گا۔سیلولر آپریٹرز ایسوی ایشن آف انڈیا نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ صارفین کو خبردار کیا جاتا ہے کہ ایسی کالس اور پیغامات جعلی ہیں۔ایسی کالز میں صارفین سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے فون پر تھرڈ پارٹی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں، اور شناختی دستاویزات جیسے آدھار اور پین کارڈ اپ لوڈ کریں اور کے وائے سی کا عمل مکمل کریں۔جو کہ سراسر دھوکہ ہے۔سیلولر آپریٹرز ایسوی ایشن آف انڈیا نے کہا کہ یہ بات مشاہدہ میں آئی ہے کہ کچھ شرارتی عناصر جعلی پیغامات بھیج رہے کہ یا لوگوں کو کال کرکے سم کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ صارف کی کے وائے سی کے دستاویزات نامکمل ہیں۔اس طرح کے پیغامات اور کال سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔اس طرح کی جعلسازی سے لوگوں کو باآسانی پھنسایا جاسکتا ہے۔اس طرح کے کال کرکے لوگوں کو غلط مشورے دیئے جاتے ہیں کہ وہ کسی خاص نمبر پر کال کریں یا کوئی ایپ ڈاؤنلوڈ کریں۔اگر غلط ہدایت پر عمل کیا جاتا ہے تو ممکنہ طور پر رازداری کی خلاف ورزی، مالی نقصان یا ڈیٹا ضائع ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔حالانکہ موبائل سروس پروائڈر صارفین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کسی قریبی اسٹور پر جائیں یا آفیشل ایپ کا استعمال کرتے ہوئے کے وائے سی کروائیں۔اس طریقے میں تھرڈ پارٹی ایپ ڈاؤنلوڈ کرنے یا دستاویزات اپلوڈ کرنے کیلئے نہیں کہا جاتا۔
Post A Comment:
0 comments: