سبکدوش پرنسپل پرتاپ سنگھ نے بامبے کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی، مشترکہ بینچ نے مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سکینڈری اینڈ ہائر سکنڈری ایجوکیشن کو اس معاملے پر غور کرنے کی ہدایت دی ہے
بامبے ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سکینڈری اینڈ ہائر سکنڈری ایجوکیشن( ایم ایس بی ایس ایچ ای) کو ہدایت دی کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے طلباء سے وصول کی گئی امتحانی فیس واپس کرنے پر غور کریں، کیونکہ امسال آف لائن امتحانات کا انعقاد نہیں کیا جاسکا ہے۔عدالت نے کہا کہ معاشی تنگی اور حالات ایسے ہیں کہ 400 اور 520 روپے کے اخراجات برداشت کرنا بھی اکثر خاندانوں پر گراں گزر رہا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔۔ڈاکٹر سعید احمد فارانی ٹائمز بااثر شخصیت ایوارڈ سے سرفراز
چیف جسٹس دپانکر دتّا اور جسٹس گریش کلکرنی کی مشترکہ بینچ نے بورڈ کے چیئرمن سے کہا کہ وہ اس معاملے میں فیس کی واپسی کیلئے سبکدوش پرنسپل پرتاپ سنگھ کی صلاح اور ان کی نمائندگی پر غورکریں۔پرتاپ سنگھ کے وکیل پدمانب پسے نے کورٹ کو مطلع کیا کہ سبکدوش پرنسپل نے 22 جون کو مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سکینڈری اینڈ ہائر سکنڈری ایجوکیشن سے فیس کی واپسی کی درخواست کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔نیا اسلامپورہ بالے ہوٹل کے پاس انیس احمد انّا کا بہیمانہ قتل
حالانکہ اس معاملے میں ان کی شنوائی نہیں ہوئی، اسلئے ہائی کورٹ کا رخ کیا اور مفاد عامہ کی عرضی داخل کی۔پسے نے کہا کہ اس معاملے میں ان کی کوئی ذاتی دلچسپی نہیں ہے۔پِسے نے کہا کہ ایس ایس سی بورڈ سے تمام طبقات کے طلباء وابستہ ہیں۔اکثر خاندانوں کیلئے فیس کا بوجھ برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے خاص کر دیہی علاقوں کے طلباء کیلئے 400 اور 520 روپے فیس ادا کرنا بھی کافی مشکل ہے کیونکہ کووڈ کے سبب ہر کوئی معاشی بدحالی کا شکار ہے۔
Post A Comment:
0 comments: