لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کرنے کو اصولی طور پر منظوری لیکن حتمی فیصلہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کریں گے: ویٹیوار کی وضاحت
مہاراشٹر: جمعرات کے روز مہاراشٹر حکومت کے وزیر برائے ریلیف اینڈ ری ہیبیلیٹیشن وجئے ویٹیوار کے ذریعے مہاراشٹر میں ان لاک کے مرحلہ وار لائحہ عمل کا اعلان کرنے کے کچھ ہی دیر بعد شیوسینا کی زیرقیادت مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔جمعہ کے روز سے 36 اضلاع میں سے 18 اضلاع میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم نہیں ہوں گی۔حکومت نے کہا کہ لاک ڈاؤن ختم نہیں کیا گیا ہے بلکہ تجویز پر غوروخوص جاری ہے۔مہاراشٹر اس تعلق سے آئندہ ایک دو روز میں تفصیلی ہدایات جاری کرے گی۔حکومت نے ان لاک سے متعلق وضاحت میں کہا کہ ہم نے اب تک کووڈ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا ہے، کچھ دیہی علاقوں میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔وائرس کی نئی اشکال اور خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات پر غور کرنا اہمیت کا حامل ہے کہ پابندیاں ختم کی جانی چاہیے یا نہیں۔فی الوقت ریاست میں پابندیاں ختم نہیں کی گئی ہیں۔بریک دی چین کے تحت حکومت نے کچھ راحت دینے کا آغاز کیا ہے۔اسٹیٹ ڈزاسٹر مینجمینٹ(SDMA) ہفتے وار پازیٹیوویٹی ریٹ اور آکیسجن بیڈ کی دستیابی کی بنیاد پر پانچ مراحل میں ان لاک کے لائحۂ عمل پر غور کررہی ہے۔ پابندیاں ختم کرنی ہیں یا سخت کرنی ہیں اس تعلق سے جلد ہی حکومت رہنما ہدایات جاری کرے گی۔وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی سربراہی میں منعقد ڈزاسٹر مینجمینٹ کی میٹنگ میں شرکت کرنے والے وجئے ویٹیوار نے اعلان کیا تھا کہ ریاست کے 36 اضلاع میں سے 18 اضلاع میں تمام سرگرمیاں جاری کی جائیں گی۔انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے ان لاک کیلئے پانچ مراحل میں درجہ بندی کی ہے۔پہلے مرحلے میں کووڈ-19 پازیٹیوویٹی ریٹ 5 فیصد اور آکیسجن کی دستیابی 25 فیصد ہونے پر ان لاک کیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں وہ اضلاع جہاں کووڈ-19 پازیٹیوویٹی کی شرح 5 فیصد ہے اور آکسیجن کی دستیابی 25 فیصد کے اندر ہے انلاک ہوجائے گا۔ ان اضلاع میں تھانہ، اورنگ آباد، لاتور، ناندیڑ، جالنہ، پربھنی، بلڈانہ، ناسک، جلگاؤں دھولیہ، ناگپور، بھنڈارا، گڈچرولی، چندر پور، گونڈیا، وردھا، واشم اور ایوت محل ان 18 اضلاع میں جم، سیلون، باغات، واکنگ ٹریک، ریستوران، مالز اور تھیٹر کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ نجی، سرکاری دفاتر 100 فیصد حاضری کے ساتھ شروع ہوں گے۔عوامی تقریبات ، شادی کی تقریبات میں بھی 100 فی صد حاضری کی اجازت ہوگی۔اس کے علاوہ بسیں 100 فیصد کیپیسٹی کے ساتھ چل سکتی ہیں اور بین ضلعی سفر کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ وزراء کے مطابق ای کامرس کمپنیاں فعال رہیں گی۔ نجی اور سرکاری دفاتر میں صدفیصد عملے کی موجودگی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔دفعہ 144 کے تحت کرفیو اور ممنوعہ آرڈر ختم کردیا گیا ہے۔ بین ضلعی سفر کی اجازت ہے لیکن دوسری ریاستوں سے آنے والے لوگوں پر پابندی ہوگی۔تاہم حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاست کو ان لاک کرنے کی تجویز ابھی زیر غور ہے اور اضلاع کے متعلقہ انتظامی یونٹوں کی طرف سے مکمل جائزہ لینے کے بعد اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ سی ایم او کی جانب سے وضاحت جاری کرنے کے بعد ویٹیوار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مثبت شرح اور آکسیجن بستروں کی دستیابی کی بنیاد پر لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کرنے کو اصولی طور پر منظوری دی گئی تھی لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میٹنگ میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار بھی موجود تھے۔ ویٹیوار کے مطابق ان لاک سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعلی کریں گے۔
Post A Comment:
0 comments: