این سی پی کی جانب سے سینئر کاؤنسل ایڈوکیٹ سنجو کدم دفاعی وکلاء میں شامل
مالیگاؤں(پریس ریلیز) مالیگاؤں میں 12 نومبر 2021 کو ہوئے تشدد معاملہ کو تقریبا 8 ماہ ہوچکے ہیں اور آج بھی مالیگاؤں شہر کے مسلم نوجوان جیل کی سلاخوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں. جس کے سبب انکے اہل خانہ بھی شدید ذہنی کوفت کا شکار ہیں لیکن انکی ان تکالیف کو اول دن سے راشٹروادی کانگریس پارٹی نے اپنی تکلیف سمجھ کر رہائی کیلئے جدوجہد جاری رکھی اور الحمدللہ کچھ حد تک کامیابی بھی حاصل ہوئی.
یہ بھی پڑھیں:... ابوعاصم اعظمی کو جان سے مارنے کی دھمکی
اب بقیہ ملزمین کی رہائی کیلئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے لیگل سیل نے آصف شیخ رشید کی قیادت میں مالیگاؤں کورٹ کے بعد ممبئی ہائی کورٹ میں سابقہ کی طرح ضمانت عریضہ داخل کیا ہے۔اسطرح کی اطلاع شیخ آصف نے ممبئی ہائی کورٹ سے نمائندہ کو دی اور بتایا کہ این سی پی کیجانب سے دائر درخواست ضمانت پر آج بروز منگل 5 جولائی کو سماعت ہونا تھی لیکن عدالت میں اسی سلسلے میں دیگر درخواستوں پر بھی آج ہی سماعت ہونا تھی لیکن عدالت نے سب کو ایکساتھ کرتے ہوئے تمام کی درخواست ضمانت پر 13 جولائی کو سماعت رکھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں این سی پی نے جونیئر ایڈوکیٹ مہیندرا کی خدمات لی بعد میں ہم نے دفاعی وکلاء میں سینئر کاؤنسل ایڈوکیٹ سنجو کدم کو بھی شامل کیا ہے شیخ آصف نے بتایا کہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کی جانب سے محروسین کے اہل خانہ بھی ممبئی آئے ہوئے ہیں۔ ہائی کورٹ میں معزز جج NJ جمعدار کی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں این سی پی کی جانب سے سینئر کونسل سنجو کدم اور ایڈوکیٹ مہیندر نے پیروی کی۔ مالیگاؤں 12 نومبر تشدد کیس کے محروسین کی ضمانت عرضداشت پر سماعت اب 13 جولائی کو ایک ساتھ کی جائے گی۔ اس موقع پر ہائی کورٹ ممبئی میں آصف شیخ رشید کیساتھ محروسین کے اہل خانہ بھی موجود تھے.
Post A Comment:
0 comments: