چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ تو کیا آپ پاکستان کی صنعتوں پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں؟
دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کے معاملے پر سپریم کورٹ میں شنوائی جاری ہے۔آج یوپی کی آدتیہ ناتھ حکومت کی جانب سے عدالت میں جانکاری دی گئی کہ اگر صنعتیں بند کی گئیں تو ریاست میں گنّے اور دودھ کی صنعت متاثر ہوسکتی ہے۔یوگی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ہوا کے دباؤ کے لحاظ سے اترپتدیش پستی میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔منی ہیسٹ کا سیزن پانچ فائنل ویلیوم آج ریلیز ہوگا
اترپردیش حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں موقف پیش کرنے والے سینئر وکیل رنجیت کمار نے کہا کہ یوپی میں اکثر ہوا پاکستان سے آرہی ہے۔ اس دلیل پر چیف جسٹس این وی رمنا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ تو کیا آپ پاکستان کی صنعتوں پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔مچھلی یا چیز برگر! سمندر سے عجیب و غریب مچھلی برآمد.html
دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کے سبب لوگوں کو سانس لینے میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس آلودگی معاملہ میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو اطلاع دی کہ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے پانچ رکنی انفورسمنٹ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی سے متعلق دہلی کے 17 سالہ طالب علم آدتیہ دوبے نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا نے اس پٹیشن پر شنوائی کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مرکز اور این سی ٹی کا حلف نامہ دیکھا ہے اس میں پیش کی جانے والی تجاویز کو دھیان میں رکھا ہے۔ ہم مرکز اور دہلی کے این سی ٹی کو 2 دسمبر کے حکم نامے کو لاگو کرنے کا حکم دیتے ہیں۔واضح رہے کہ عدالت اس معاملے پر آئندہ جمعہ کو دوبارہ شنوائی کرے گی۔
Post A Comment:
0 comments: