تکارام سوپے کے قبضہ سے مزید 33 لاکھ روپے برآمد، پولیس کی کارروائی جاری
پونے : امتحانی کونسل کمشنر تکارام سوپے کو پیپر لیک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔مہاراشٹرا اسٹیٹ ایجوکیشن کونسل کے معطل کئے گئے کمشنر تکارام سوپے کے قبضہ سے آج مزید 33 لاکھ روپے ضبط کیے گئے۔ اب تک، پونے پولیس نے تکارام سوپے سے 3 کروڑ 88 لاکھ روپے کی نقدی اور زیورات ضبط کیے ہیں۔ تکارام سوپے نے 2018 اور 2019 کے ٹی ای ٹی امتحانات میں دھوکہ دہی کے ذریعے یہ رقم جمع کی ہے۔ جب پولیس نے کارروائی شروع کی تو سوپے نے رقم اپنے مختلف رشتہ داروں کے گھروں پر چھپا دی۔ لیکن جیسے ہی پولس نے اپنے خصوصی تفتیشی طریقہ کار کو اپنایا، سوپے کے ذریعے چھپائی گئی رقم آہستہ آہستہ باہر آنے لگی۔ تعلیم کے شعبے میں تکارام سوپے کا کیریئر پہلے ہی متنازعہ رہا ہے۔
22 دسمبر کو تکارام سوپے کے قبضے سے 10 لاکھ روپے نقد ملے تھے۔ سوپے نے جو نقدی کسی قریبی شخص کو دی تھی۔ اس شخص نے آج وہی نقدی پولیس کے حوالے کی۔ اس سے قبل سوپے کے گھر سے 1.58 کروڑ روپے کی نقدی اور سونے کے زیورات ضبط کیے گئے تھے۔ پہلے چھاپے میں پولیس نے 90 لاکھ روپے ضبط کیے تھے۔ لیکن پولیس کے ایک اور چھاپے کے خوف سے سوپے کی بیوی اور بہنوئی نے رقم اور زیورات کو کہیں اور چھپا دیا۔ لیکن پولیس کی طرف سے مکمل چھان بین کے بعد نقدی سمیت حاصل ہوا اثاثہ پولیس کے حوالے کر دیا۔
مہاڈا پیپر لیک کیس کی جاری تحقیقات نے کئی چونکا دینے والے حقائق اور دیگر امتحانات میں بدعنوانیوں کا پردہ فاش کیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے لوگوں نے پیسے لے کر ٹیچر اہلیتی امتحان پاس کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔صحافت کا انسائیکلوپیڈیا صحیفئہ صحافت اردو کتاب میلہ میں دستیابeficial-Book-For-All.html
پونے کے پولیس کمشنر امیتابھ گپتا نے کہا تھا کہ پیپر لیک کے دو معاملات کی تحقیقات جاری ہے۔ ایم ایچ اے ڈی اے پیپر لیک کی جانچ میں پتہ چلا کہ ٹی ای ٹی میں بھی بدعنوانی ہوئی ہے ۔ اس سلسلے میں گزشتہ رات کیس درج کرکے دو لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا ان میں سوپے اور ساوریکر شامل ہیں۔اب تک پولس نے اتر پردیش، کرناٹک اور مہاراشٹر سے چھ افراد کو گرفتار کیا ہے اور مزید جانچ جاری ہے۔
Post A Comment:
0 comments: