راج کندرا کی عدالتی تحویل میں 27 جولائی تک توسیع، کندرا نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، پورنوگرافی معاملہ میں شلپا شیٹی سے پوچھ تاچھ

فحش فلمیں بنانے کے معاملے میں آج کرائم برانچ کے افسران جوہو میں واقع شلپا شیٹی کے گھر پہنچے، اداکارہ سے چھ گھنٹے تک تفتیش کی گئی کیو کہ وہ اپنے شوہر راج کندرا کے ساتھ ویان نامی کمپنی کی ڈائریکٹر رہی ہیں۔ممبئی کرائم برانچ نے اس تعلق سے فلم اداکارہ سے متعدد سوالات کئے۔اسکے علاوہ ان کے بینک کی تفصیلات کی بات بھی سامنے آئی ہے۔حال ہی میں ممبئی کرائم برانچ نے اندھیری میں واقع ویان کمپنی میں چھاپہ مار کر کافی ڈیٹا برآمد کیا تھا۔کرائم برانچ نے شلپا سے سوال کیاکہ کہ وہ اس کمپنی کی ڈائریکٹر کب سے تھی؟ کیا پورنوگرافی ریکیٹ کا انہیں علم تھا؟2020 میں انہوں نے کمپنی کی ڈائریکٹر شپ سے استعفیکیوں دیا؟

یہ بھی پڑھیں:۔۔۔۔گیارہویں جماعت میں داخلے کیلئے سی ای رجسٹریشن جاری

ذرائع کے مطابق ان کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ بھی کی جائے گی۔واضح رہے کہ پورنوگرافی معاملہ میں گرفتار راج کندرا نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس کے ذریعے انہیں 41A نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔ 41A نوٹس پولیس کے روبرو پیشی کیلئے دیا جاتا ہے، اس نوٹس کے ملنے کے بعد کسی شخص کو اس کے قوانین کی پاسداری لازمی طور پر کرنی ہوتی ہے۔اگر کوئی شخص ان قوانین پر عمل کرتا ہے تو اسے گرفتار نہیں کیا جاتا، لیکن اسے بیان درج کروانے کیلئے حراست میں لیا جاسکتا ہے۔قوانین پر عمل نہ کرنے کی صورت میں شخص کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کو فحش فلمیں بنانے اور اسے موبائل ایپ پر اپلوڈ کرنے کے الزام میں 19 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا، راج کو 23 جولائی تک عدالتی تحویل میں رکھا گیا تھا۔کل انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس میں عدالت نے انہیں 27 جولائی تک عدالتی تحویل میں توسیع کا فیصلہ دیا گیا۔جب کندرا کو گرفتار کیا گیا تو ان کے گوگل اور ایپل اسٹور سے ہاٹ اسٹار جیسے ایپ کو ہٹادیا گیا۔کندرا کی گرفتاری کے بعد اداکارہ پونم پانڈے نے بھی ان پر الزام عائد کیا ہے ،پونم نے 2019 میں کندرا کے خلاف بامبے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ کندرا کے ساتھ ان کا کانٹریکٹ ختم ہونے کے بعد دوبارہ کانٹریکٹ بنوانے کیلئے کندرا اور ان کے ساتھیوں نے انہیں دھمکی دی تھی۔جب انہوں نے منع کیا تو کندرا نے ان کا پرسنل نمبر لیک کردیا تھا۔

 

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: