انصاری احسان الرحیم کی کتاب آئینہ صحافت کا شاندار اجراء، شہر و بیرون شہر کی معزز شخصیات کی شرکت

مالیگاؤں: آج بروز اتوار اسکس ہال میں مشہور و سینئر صحافی احسان الرحیم کی کتاب آئینہ صحافت کا اجراء عمل میں آیا۔ ہندوستان اخبار کے مدیر اعلی و سینئرصحافی سرفراز، آرزو کی زیر صدارت میں شہر و بیرون شہر کے سینئر صحافیوں اور معززین کی موجودگی میں صحافتی کتاب بعنوان آئینہ صحافت کے سرورق کی رونمائی کی گئی۔شہر کی بزرگ و تجربہ کار سیاسی شخصیت شیخ یونس عیسی نے صاحب اعزاز احسان الرحیم کی محنت و کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی زندگی کا بہترین خاکہ پیش کیا۔ڈاکٹر سعید فارانی نے زرد صحافت

( Yellow Journalism) 

کا ذکر کرتے ہوئے موجودہ طرز صحافت پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ آج زرد صحافت اپنے سیاہ ترین دور سے گزر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نظامِ ‏تعلیم ‏،قوم ‏کا ‏مستقبل ‏اور ‏ہماری ‏ذمہ ‏داریاں

ڈاکٹر فارانی نے صاحب اعزاز کے زیادہ تحریریں نہ پڑھ پانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ احسان الرحیم کی کتاب کا ضرور مطالعہ کریں گے۔مالیگاؤں کے سینئر صحافی امتیاز خلیل نے احسان الرحیم کی زندگی کا بہترین خاکہ پیش کرتے ہوئے ان کی زندگی اور حالات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ ایک دور تھا جب شہر کے تین صحافی احسان الرحیم، عبدالحلیم صدیقی، خلیل عباس اور مختار عدیل ایک ساتھ کام کیا کرتے تھے۔احسان الرحیم نے ابتداء سے محنت کی، ابتداء میں مختلف پیشوں سے وابستہ ہوئے اسکے بعد صحافت کا دامن تھاما اور آج 40 سال کے تجربات کی روشنی میں آئینہ صحافت ترتیب دے کر نئی نسل اور نوجوان صحافیوں کیلئے ایک ایسی کتاب پیش کی ہے جو نوجوان نسل اور صحافیوں کیلئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔

 روزنامہ ہندُستان کے مدیر اعلی اور تقریب کے صدر سرفراز آرزو نے کہا کہ خطبہ صدارت کے وقت اکثر جن دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے میں بھی ان دشواریوں کا شکار ہوں لیکن بطور صحافی اگر میں اس تقریب کی رپورٹنگ کروں تو ایک دیدہ زیب یک سطری سرخی ہوسکتی ہے کہ احسان الرحیم مسلسل زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج صحافت تیزی سے روبہ زوال ہے۔ایسے وقت میں احسان الرحیم جیسے صحافیوں نے اس الم کو سنبھالا ہوا ہے۔

مختار عدیل اور رضوان ربانی نے اس تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیئے، جبکہ عمران راشد نے سپاس نامہ کی خواندگی کی۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: