جئے شری رام کے نعرے کے جواب میں مسلم لڑکی نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے, معاملہ عدالت میں، کل بھی سنوائی ہوگی
کرناٹک میں حجاب تنازعہ کے سبب ریاستی حکومت نے آئندہ تین روز کیلئے اسکولوں اقر کالجوں کو بند کرنے کا حکم جاری ہے۔ ریاست کے وزیراعلی بسوراج بومئی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی اطلاع دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔دارالعلوم کو اپنی ویب سائٹ بند کرنے کا حکمanpur-DM-ordered-to-shut-down-website.html
کرناٹک کے کالج مذہبی اکھاڑا بن گئے ہیں، حالانکہ معاملہ عدالت میں ہے اور جلد ہی اس کا فیصلہ آنے کے امکانات ہیں۔ مانڈیا کے پی ای ایس کالج میں ایک مسلم لڑکی کو آتا دیکھ کر طلباء نے اس لڑکی کو گھیر کر جئے شری رام کے نعرے لگائے، لڑکی بھی نعرے سن کر خاموش نہیں رہی اور اس نے بھی اللہ اکبر اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں حجاب پر تنازعہ جنوری میں شروع ہوا تھا۔ اُڈیپی کے سرکاری پی یو کالج میں 6 مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کلاس میں بیٹھنے سے روک دیا گیا تھا۔ کالج انتظامیہ نے نئی یونیفارم پالیسی کو اس کی وجہ بتایا تھا۔ اس کے بعد کچھ لڑکیوں نے کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی تھی۔ لڑکیوں کا موقف ہے کہ انہیں حجاب پہننے کی اجازت نہ دینا آئین کے آرٹیکل 14 اور 25 کے تحت ان کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔ جمعہ کو 40 لڑکیاں حجاب پہن کر کنڈا پور کے بھنڈارکر کالج کے گیٹ پر پہنچی تھیں، لیکن انہیں داخلہ نہیں ملا۔ دوسری جانب ضلع کے بیندور قصبے میں ہندو لڑکوں کو اسکول میں داخلے سے قبل زعفرانی شالیں پہننے پر مجبور کیا گیا۔ معاملہ گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج کا تھا جہاں ہندو تنظیموں نے بھگوا شال کی مہم شروع کی تھی۔ کنڈا پورہ کالج کی 28 مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے سے روک دیا گیا۔ اس معاملے کو لے کر لڑکیوں نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ اسلام میں حجاب لازمی ہے اس لیے انہیں اس کی اجازت دی جائے۔ ان لڑکیوں نے کالج کے گیٹ کے سامنے بیٹھ کر دھرنا بھی شروع کر دیا تھا۔
Post A Comment:
0 comments: