نواب ملک کو سمیر وانکھیڈے کے اہل خانہ سے متعلق ٹوئیٹ کرنے سے روکنے سے ہائی کورٹ کا انکار
بامبے ہائی کورٹ نے وانکھیڈے کے والد نیاندیو کی جانب سے دائر ہتک عزت مقدمہ میں مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک کو بڑی راحت دیتے ہوئے این سی بی افسر سمیر وانکھیڈے کے خاندان سے متعلق ٹوئیٹ کرنے سے نواب ملک کو روکنے سے انکار کردیا ہے۔عدالت نے ملک اور نیاندیو کے اصل حقوق کے استعمال میں اعتدال کو ضروری بتایا۔ بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ نواب ملک کو حقائق کی درست تصدیق کے بعد وانکھیڈے خاندان کے خلاف کوئی بھی تبصرہ کرنا چاہیے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ سمیر وانکھیڈے کے خلاف ملک کے ٹوئیٹس بدنیتی پر مبنی تھے۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔زرعی قوانین کی طرح شہریت ترمیمی قانون بھی واپس لیا جائے: اسدالدین اویسی
اس معاملے کی آئندہ سماعت اب 20 دسمبر کو ہوگی۔نواب ملک نے اس معاملے میں عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئیٹر پر لکھا، ستیہ میو جیتے، ناانصافی کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔عدالت کے آج کے فیصلے سے قبل نواب ملک نے زونل ڈائریکٹر پر ایک بڑا فوٹو بم پھوڑا اور ایک ایسی تصویر شیئر کی تھی جس میں سمیر وانکھیڈے ٹوپی اور کرتا پہنے ہوئے ہیں اور ایک مولانا سے بات کررہے ہیں۔ملک کے مطابق یہ ان کے نکاح کے دوران لی گئی تصویر ہے۔اس تصویر میں وہ ایک کاغذ پر دستخط کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ نواب ملک نے اس تصویر پر لکھا، سرپر ٹوپی، قبول ہے، قبول ہے، قبول ہے، یہ تونے کیا کِیا سمیر داؤد وانکھیڈے؟
Post A Comment:
0 comments: