ملک کے عوام سے معافی مانگتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ شاید کوئی کمی رہ گئی جس کے سبب ہم کسانوں کو سچ سمجھا نہیں سکے

وزیراعظم نریندر مودی نے آج بروز جمعہ قوم سے خطاب کے دوران ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے تین زرعی قوانین واپس لے لیا۔ گرو پورو کے موقع پر ملک سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے زرعی قوانین واپس لینے کا جانے کا فیصلہ سنایا۔ واضح رپے کہ کسانوں کا بڑا گروہ گذشتہ سال سے ان قوانین کے خلاف ڈٹا ہوا ہے۔دہلی کی سرحد سے لے کر پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش کے کئی علاقوں میں کسان آندولن اور تحریکیں دیکھی گئیں۔

وزیراعظم نے آج کہا کہ ہم نے تین نئے زرعی قوانین لائے تھے، مقصد یہ تھا کہ چھوٹے کسان مضبوط ہوں، اور کسانوں کا استحکام حاصل ہو۔برسوں سے اس کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ اس سے قبل بھی حکومتوں نے اس پر غور کیا گیا۔اس مرتبہ بھی پارلیمنٹ میں بحث ہوئی، غور وخوض کیا گیا اور یہ قانون لایا گیا۔ملک کے کونے کونے میں کروڑوں کسانوں اور ان کی تنظیموں نے اس کا استقبال کیا اور حمایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ میں آج ان سبھی کا بہت بہت شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

اس قانون کو واپس لئے جانے کا اعلان کرنے سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ کوششوں کے باوجود ہم کچھ کسانوں کو سمجھا نہیں سکے۔ چاہے کسانوں کا ایک گروہ ہی احتجاج کررہا تھا لیکن ہم انہیں مختلف طریقوں سے سمجھاتے رہے، بات چیت ہوتی رہی۔ ہم نے کسانوں کی باتوں اور مطالبات کو سمجھنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج ملک کے عوام سے معافی مانگتے ہوئے صاف دل سے کہنا چاہتا ہوں کہ شاید ہم سے کوئی کمی رہ گئی ہو جس کے سبب چراغ کی روشنی جیسا سچ ہم اپنے کسان بھائیوں کو سمجھا نہیں سکے۔اسلئے ہم نے تین زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: