فلم کے مرکزی کردار کیلئے مادھوری دکشت، ملائیکا اروڑا، کرینہ کپور یا دپیکا پاڈوکون کو سائن کئے جانے کا امکان

بالی ووڈ فلم پروڈکشن و میوزک کمپنی ٹی سیریز کے مالک بھوشن کمار نے آنجھانی کوریوگرافر و رقاصہ سروج خان کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔ٹائمز آنڈیا کے مطابق بھوشن کمار نے سروج خان کی پہلی برسی کے موقع پر ان کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان کیا اور بتایا کہ جلد ہی فلم پر کام شروع کردیا جائے گا۔اگرچہ بھوشن کمار نے فلم بنانے کی تصدیق کی لیکن فوری طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ مذکورہ فلم کی کہانی کون لکھے گا اور اس کی ہدایات کون دے گا۔ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ سروج خان کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں ان کا کردار کون سی اداکارہ کریں گی تاہم امکان ہے کہ ان کا کردار ادا کرنے کیلئے مادھوری دکشت کو کاسٹ کیا جائے گا۔

ان کے علاوہ ملائکا اروڑہ، روینہ ٹنڈن سمیت کرینہ کپور اور دپیکا پڈوکون جیسی اداکاراؤں کے حوالے سے بھی چہ مگوئیاں کی جا رہی ہیں۔سروج خان گزشتہ برس 3 جولائی کو دل کا دورہ پڑنے سے چل بسی تھیں، انہوں نے 40 سال تک بالی ووڈ میں کام کیا۔انہوں نے 40 سالہ کیریئر میں 2 ہزار سے زائد گانوں کی کوریوگرافی کی، جن میں سے متعدد گانوں میں انہوں نے خود بھی بطور ڈانسر پرفارمنس دی۔سروج خان کو کوریوگرافی میں بالی ووڈ کی ماں بھی کہا جاتا تھا، انہوں نے سری دیوی اور مادھوری دکشت سمیت ایشوریا رائے جیسی کئی مشہور اداکاراؤں کے معروف گانوں کی کوریوگرافی کی ہے۔سروج خان نے انتہائی کم عمری میں بطور چائلڈ ڈانسر آرٹسٹ کام کا آغاز کیا اور محض 13 برس کی عمر میں خود سے 30 سال سے زائد العمر کوریوگرافر شخص سے شادی کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔سروج خان کی پیدائش متحدہ ہندوستان میں ہوئی تھیں اور ان کے آباؤ اجداد پاکستان کے علاقوں میں رہائش پذیر تھے لیکن تقسیم سے قبل ہی وہ ہجرت کرکے ہندوستان آگئیں۔سروج خان کی پہلی شادی زیادہ عرصے نہیں چلی اور انہوں نے 1975 میں مسلمان صنعت کار سردار روشن خان سے شادی کی، جن سے انہیں ایک بیٹی سکینہ خان ہیں۔سروج خان کو بطور کوریو گرافر دوسری شادی کے بعد شہرت حاصل ہوئی اور انہوں نے درجنوں فلموں کے 2 ہزار کے قریب گانوں کے رقص ترتیب دیئے، ان کی کوریوگرافی کے باعث ہی سری دیوی اور مادھوری دکشت جیسی اداکاراؤں نے الگ مقام بنایا۔فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ فلم کو کب تک ریلیز کیا جائے گا۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: