جوہانسبرگ: جنوبی افریقہ میں ہونے فسادات میں مظاہرین نے دکانوں اور عمارتوں کو آگ لگا دی، اسی دوران بازار میں موجود ایک خاتون نے عمارت میں آگ لگنے کے بعد اپنی بچی کو نیچے پھینک دیا۔اطلاعات کے مطابق جنوبی افریقہ میں جاری فسادات ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتے جارہے ہیں۔ان فسادات میں اب تک سیکڑوں مظاہرین اور عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ہلاک شدگان میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
نلیدی مایونی نامی خاتون دربن علاقے میں واقع ایک عمارت میں خریداری کیلئے داخل ہوئی، اس کی بچی بھی اس کے ساتھ تھی۔اتنے میں مظاہرین نے عمارت کی نچلی منزل کو نذر آتش کردیا۔دکانوں کو آگ لگنے کے بعد لوگ جان بچانے کیلئے دوڑنے لگے جبکہ ایک ماں نے اپنی بچی کو بالکنی سے اپنی بچی کو نیچے پھینک دیا۔ نیچے کچھ لوگ موجود تھے جنہوں نے بچی کو کیچ کرلیا، خوش قسمتی سے بچی کو چوٹ نہیں آئی۔بی بی سی کے ایک رپورٹر نے اس سارے معاملے کو اپنے کیمرے میں قید کرلیا۔جس میں ایک ماں کو اپنی بچی کو نیچے پھینکتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس بچی کی عمر دو سال ہے، ماں نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچی کو بازوؤں سے پکڑ کر نیچے پھینکا اور نیچے موجود لوگوں نے بچی کو پکڑ لیا۔
Post A Comment:
0 comments: