گوا میں ساحل ِسمندر پر دو نابالغ لڑکیوں کے مبینہ عصمت دری کا معاملہ پیش آنے کے بعد گوا کے وزیراعلی پرمود ساونت تنازعات میں گھر گئے ہیں۔دراصل ریاستی اسمبلی میں وزیراعلی کے اس متنازعہ ردعمل کے بعد اپوزیشن نے انہیں نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔انہوں نے اس معاملے میں کہا تھا کہ والدین کو جاننے کی ضرورت ہے کہ ان کے بچے اتنی رات تک ساحل پر کیوں تھے؟ایوان میں بحث کے دوران ایک نوٹس پر ساونت نے کہا کہ جب 14 سال کے بچے دیر رات تک ساحل پر ہوتے ہیں تو والدین کو ان کی خبر گیری کی ضرورت ہوتی ہے۔ہم صرف اسلئے پولیس اور حکومت پر ذمہ داری نہیں ڈال سکتے کہ بچے سنتے نہیں ہیں۔ساونت نے کہا تھا کہ اپنے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا والدین کی ذمہ داری ہے اور انہیں اپنے بچوں جاص طور سے نابالغ بچوں کو رات بھر باہر نہیں رہنے دینا چاہیے۔کانگریس کی گوا یونٹ کے ترجمان آلٹین ڈی کوسٹا نے کہا کہ ساحلی ریاست گوا میں قانون اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بگڑ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ رات میں گھومتے ہوئے ہمیں کیوں ڈرنا چاہیے؟ مجرمین کو جیل میں ہونا چاہیے اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریان کو باہر آزادی سے گھومنا چاہیے۔گوا فارورڈ پارٹی کے رکن اسمبلی وجئے سردیسائی نے کہا کہ یہ شرمناک بات ہے کہ وزیراعلی اس طرح کے بیان دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہریان کی حفاظت کی ذمہ داری پولیس اور حکومت پر ہے۔اگر وہ ہمیں تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو انہیں اپنے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔۔نیا اسلامپورہ بالے ہوٹل کے پاس انیس احمد انّا کا بہیمانہ قتل
آزاد رکن اسمبلی روہن کھونٹے نے ٹوئیٹ کر کے کہا کہ یہ کافی حیران کن ہے کہ گوا کے وزیراعلی یہ دعوی کرتے ہیں کہ بچوں کو رات میں باہر جانے دینے کیلئے والدین کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں کہ رات کو باہر جانا غیر محفوظ ہے۔اگر ریاستی حکومت ہمارے تحفظ کا تیقن نہیں دے سکتی تو کون دے سکتا ہے؟ گوا کی خواتین کے تحفظ کی ایک تاریخ رہی ہے لیکن بی جے پی کے اقتدار میں ہم نے یہ اعزاز کھوتے جارہے ہیں کہ ہماری ریاست میں خواتین محفوظ ہیں۔واضح رہے کہ گوا کے وزیراعلی ساونت نے کہا تھا کہ ہم براہ راست پولیس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ ایک پارٹی کیلئے رات کو ساحل پر گئے 10 نوجوانوں میں 4 نوجوان وہاں رک جاتے ہیں اور باقی کے چھ گھر چلے جاتے ہیں۔دو لڑکے اور دو لڑکیاں پوری رات وہاں رہے۔واضح رہے کہ اتوار کے روز گوا کی راجدھانی سے قریب 30 کلو میٹر دور بینالم بیچ پر چار افراد نے خود کو پولیس اہلکار بتا کر دو لڑکیوں کی مبینہ طور پر عصمت دری کی۔انہوں نے لڑکوں کی پٹائی بھی کی۔چار ملزمین میں سے ایک سرکاری ملازم ہے۔ساونت نے بتایا کہ چاروں ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
Post A Comment:
0 comments: