رائٹنگ ایکسپرٹس کی رپورٹ میڈیا نمائندوں کے سامنے پیش کی، شکایت کنندہ پر ادارے کو بدنام کرنے کا الزام عائد کیا

مالیگاؤں: گزشتہ ہفتے تین دنوں کی پولیس کی تحویل کے  بعد جعہ کے روز سٹیزن ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین منظور حسن ایوبی کی درخواست ضمانت منظور کی گئی اور مقامی عدالت نے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔آج منظور حسن ایوبی کے مکان پر ایک پریس کانفرنس کے دوران ان کے وکیل ایڈوکیٹ عظیم خان نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران اس معاملے کا خلاصہ کیا۔ انہوں نے شکایت کنندہ کے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندہ نے جو لیٹر ہیڈ عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا جس پر منظور حسن ایوبی کی دستخط ہے۔ایڈوکیٹ عظیم خان نے رائٹنگ ایکسپرٹس کی رپورٹ میڈیا نمائندوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں کی گئی دستخط کو ایکسپرٹس نے جعلی قرار دیا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ شکایت کنندہ خاتون ٹیچر کا شوہر مجرمانہ ریکارڈ رکھتا ہے اور کسی بدعنوانی معاملہ میں جیل کی سزا بھی کاٹ چکا ہے۔منظور حسن ایوبی نے کہا کہ عدالت نے خود شکایت کنندہ کو کہا کہ گزشتہ تین سال سے انہوں نے اس معاملہ کو چھپا کر کیوں رکھا؟ اگر معاملہ 2017ء کا ہے تو اب اس معاملہ کو کیوں اچھالا جارہا ہے۔منظور ایوبی نے کہا کہ یہ ہمارے تعلیمی ادراے کو بدنام کرنے کی سازش ہے اور ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے۔ منظور حسن ایوبی نے مزید کہا کہ شکایت کنندہ نے عدالت میں میرا دستخط شدہ جو لیٹر ہیڈ عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا وہ چوری کیا گیا ہے۔انہوں نے اس تعلق سے رائٹنگ ایکسپرٹس کی رپورٹ میڈیا نمائندوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ رائٹنگ ایکسپرٹس نے اس دستخط کو جعلی قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ اس طرح کوئی بھی شخص تحریری شکل میں یہ لکھ کر نہیں دیتا کہ آپ نے اسے کتنے روپئے دیئے ہیں۔ڈاکٹر منظور حسن ایوبی نے کہا کہ میں نے دو مرتبہ شہر اے ایس پی سے ملاقات کی اور انہیں کہا کہ اس معاملے کی تفتیش کی جائے اور اگر میں واقعی گناہ گار ہوں تو کارروائی کی جائے لیکن اگر میں بے گناہ ہوں تو اس کے مطابق اس معاملے میں پیش رفت کی جائے۔ایڈوکیٹ عظیم خان نے یہ بھی بتایا کہ اس سے قبل ایف آئی آر میں ڈاکٹر ایوبی کے بیٹے معاذ اور ایک دیگر شخص توصیف کا نام بھی شامل تھا لیکن جب دوسری ایف آئی آر درج کی گئی تو اس میں معاذ اور توصیف کا نام شامل نہیں تھا۔اس کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔واضح رہے کہ ڈاکٹر ایوبی کے لڑکے معاذ کے خلاف جو شکایت درج کی گئی تھی اس میں اسے دو دنوں کی پولیس تحویل دی گئی تھی بعد میں اسکول میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھنے کے بعد معاذ کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔منظور ایوبی نے کہا کہ ہمارے پاس سنیئریٹی لسٹ ہوتی ہے اور اس کے مطابق جس ٹیچر کا نمبر آتا ہے اسے اس کا حق ملتا ہے۔انہوں نے 2017ء کے اپروول کی فہرست کا بھی اعادہ کیا۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: