شہیدوں کی یادگا پر شہیدوں کا نام لکھا جائے،میونسپل کمشنر اور انتظامیہ سے جمعیت علماء سلیمانی چوک کا مطالبہ

مالیگاؤں: گزشتہ کئی ہفتوں سے شہر کے عوام ایک سسپنس اور تذبذب کی کیفیت سے دوچار تھے کہ اے ٹی ٹی ہائی اسکول کے پاس شہیدوں کی یادگار سے بالکل سامنے تعمیر کی جارہی عمارت کیا حقیقت کیا ہے؟ یہ عمارت کیوں، اور کون تعمیر کروا رہا ہے؟ لیکن گزشتہ دنوں اس بات کا خلاصہ ہوا اور عوام کو علم ہوا کہ مذکورہ عمارت جنتادل لیڈر اور کارپوریٹر مستقیم ڈگنٹی کے فنڈ سے تعمیر کی جارہی ہے۔حتی کہ اس عمارت کے افتتاح سے متعلق تاریخ اور دیگر تفصیلات کا اعلان بھی کیا گیا۔ اسی کے مطابق آج رات 8 بجے اس عمارت کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔اطلاعات کے مطابق رکن اسمبلی مفتی محمد اسمعیل کی صدارت میں اپوزیشن لیڈر شان ہند اس عمارت کا افتتاح کریں گی۔امید ہے کہ اس عمارت کے افتتاح کے موقع پر مزید حقائق منظر عام پر آئیں گے۔

اس کے علاوہ شہر کی شہیدوں کی یادگار پر جنگ آزادی میں شہید ہونے والے مالیگاؤں شہر کے مجاہدین آزادی کے نام تحریر کئے جانے کا معاملہ اب تک التواء کا شکار ہے۔ حالانکہ متعدد مرتبہ شہر کے سیاسی، سماجی و ملی قائدین نے اس مسئلہ پر نمائندگی کی لیکن معاملہ آج تک جیوں کا تیوں بنا ہوا ہوا ہے۔جمعیت علماء مالیگاؤں سلیمانی چوک نے میونسپل کمشنر اور شہری انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ حکومت کے ذریعے موہن تھیٹر کے پاس بنائی گئی اور اے ٹی ٹی ہائی اسکول کے پاس بنائی گئی شہیدوں کی یادگار پر مالیگاؤں کے شہدا کے نام لکھے جائیں، یہ شہریان کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔مرکزی حکومت کی جاری کردہ اور لوک سبھا میں منظور قاعدہ کی رو سے سرکاری کتاب

Who's Who of Indian Martyrs

میں ہندوستان کی جنگ آزادی میں شہید ہونے والے شہدا اور انگریزی حکومت کے ذریعے پھانسی کی سزا پانے والے شہدا کے نام درج ہیں جن میں مالیگاؤں کے سات شہدا کے نام بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ ریاستی حکومت کے ودھان سبھا اور ودھان پریشد کی ممظوری سے جاری کردہ کتاب میں بھی مالیگاؤں کے سات شہدا کے نام شامل ہیں۔مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے جنگ آزادی میں شہید ہونے والے اور پھانسی کی سزا پانے والے شہدا کی یادگار کے طور پر مختلف گاؤں اور شہروں میں یادگاریں تعمیر کی تھیں اور ان پر شہدا کے نام تحریر کردیئے گئے لیکن مالیگاؤں میں یادگار تو تعمیر کی گئی لیکن اب تک عمارت پر شہدا کے نام تحریر نہیں کئے گئے۔

جمعیت علماء سلیمانی چوک نے کمشنر اور شہری انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ شہرمالیگاؤں میں میونسپل کارپوریشن کے ذریعے تعمیر کی گئی موہن ٹاکیز کے پاس اوراے ٹی ٹی ہائی اسکول کے پاس تعمیر کی گئی شہیدوں کی یادگار پر مالیگاؤں کے سات شہداء ( ۱) سلیمان شاہ روزن شاہ (۲) منشی محمد شعبان بھکاری (۳) بدھو ولد فریدن (۴) محمداسرائیل اللہ رکھا (۵) محمدحسین ولدمدّوسیٹھ (۶ )عبداللہ خلیفہ خدابخش ( ۷ )عبدالغفور عبدالشکور چندی کے نام تحریر کیے جائیں۔جمیعۃ علما نے متنبہ کیا کہ اگر 26 جنوری تک ان عمارتوں پر شہدا کے نام تحریر نہیں کئے گئے تو ہماری تنظیم سخت تحریک کا راستہ اختیار کرے گی۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: