شہر میں تعلیم یافتہ نوجوان زیادہ بے روز گار ہیں اور غیر تعلیم یافتہ خود کفیل
ازقلم: عبداللہ انصاری
مالیگاؤں: شہر کارپوریشن تو بن گیا لیکن ترقی بنام میمورنڈم, دھرنے, جلوس, ریلیاں, جملے بازیاں, جھوٹے وعدے, بدعنوانیاں, بیرون شہروں کے دورے, اعلی آفیسران و لیڈران سے فون پر گفتگو وغیرہ وغیرہ ایسی ہی خبریں اخبارات میں دکھائی دیتی ہیں۔
امسال بھی مالیگاؤں کارپوریشن میں چھ ماہ کی بھرتی نکالی گئی ہے جو ہر سال نکلتی ہے. جس میں ہزاروں کی تعداد میں تعلیم یافتہ نوجوان دھکے کھاتے ہیں.لیکن بھرتی کسی اور شفارشی کی ہی ہوتی ہے. یا پھر بھرتی برائے دکھاوے کی ہوتی ہے. اس بھرتی میں معمولی تنخواہ والی معمولی نوکری کیلئے بھی اعلی تعلیم یافتہ نوجوان درخواست دیتے ہیں. آدھی زندگی سے زائد تعلیم حاصل کرچکے اور درجنوں ڈگریاں رکھنے والے بھی لائن میں نظر آتے ہیں۔
آج شہر میں پاورلوم صنعت کے علاوہ اور کوئی دوسرے بڑے روزگار کے زرائع موجود نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے. وہیں جاہل کہلانے والے یعنی کم پڑھے لکھے افراد خود مختار اور خود کفیل ہیں۔
جیسے کارپوریشن کی ہی مثال لے لو پانچ سال کی مدت والے منتخب عوامی نمائندے کتنے تعلیم یافتہ ہیں. اس سے یہ سمجھ میں آنا چاہیے کہ اب تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو چھ ماہ والی نوکری کی بجائے پانچ سال والی نوکری پر قسمت آزمائی کرنے چاہئے تاکہ آئندہ نسلیں ان کی طرح بے روزگار نہ ہوں۔
Post A Comment:
0 comments: