قاری فضل الرحمن کی سربراہی میں علماء کی میٹنگ

بنگال ائمہ ایسوسی ایشن کے صدر محمد یحیی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اسدالدین اویسی اور ان کی حمایت کردہ کسی بھی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ نہ دیں

اویسی کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف: محمد یحیی

کولکاتہ: بنگال ائمہ ایسوسی ایشن کے صدر محمد یحییٰ نے مغربی بنگال کے رائے دہندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ مجلس اتحاد المسلمین سربراہ اسدالدین اویسی اور ان کی حمایت کردہ کسی بھی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ نہ دیں، کیونکہ اویسی کو دیا جانے والا ہر ووٹ بی جے پی کیلئے سود مند ہوگا۔محمد یحییٰ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حیدرآباد کے سیاسی رہنما صرف اپنی ریاست میں سرگرم کیوں نہیں رہتے جہاں بی جے پی کو انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے سخت اپوزیشن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

متعدد سینئر علماء، سول سوسائٹی گروپس اور یوتھ تنظیموں نے لوگوں کو متنبہ کرنا شروع کیا ہے کہ مغربی بنگال میں بنیاد پرست اقلیت کی سیاسی تشکیل کی کوئی جگہ نہیں ہے۔گزشتہ ہفتے قاری فضل الرحمٰن کی سربراہی میں علماء کی ملاقات ہوئی، جس میں کہا گیا کہ، "لوگ کسی کو اپنی مرضی کے مطابق ووٹ ڈالنے کے لئے آزاد ہیں اور ہم اس فیصلے پر اثر انداز نہیں ہونا چاہتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں، اس بار ووٹ نہ صرف فیصلہ کن ہوگی، بلکہ ریاست کا مستقبل اور لاکھوں افراد کا یہیں رہنا بھی اسی پر منحصر ہوگا۔ ایسی قوتیں ہیں جو امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں اور لوگوں میں نفرت کا بیج بونا چاہتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو ان کے مذہبی عقائد کے سبب نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ ہمیں اتفاق رائے پر پہنچنا ہوگا اور  ذمہ داری سے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنا ہوگا۔"حالانکہ علماء ایسوسی ایشن کے اس بیان کو لوگوں کا ملاجلا ردعمل مل رہا ہے، جہاں کچھ لوگ اس بیان کو لے کر پریشان ہیں وہیں کچھ لوگوں کو اس میں سچائی بھی نظر آرہی ہے۔کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ کبھی کسی ہندو رہنما نے کسی ہندو سیاسی جماعت سے متعلق اس طرح کا بیان نہیں دیا ہے ناہی کسی پارٹی کی اتنی شدید مخالفت کی گئی ہے۔تو پھر کیا وجہ ہھ کہ بنگال کی علماء و ائمہ ایسوسی ایشن نے اسدالدین اویسی کی سیاسی جماعت سے متعلق اتنا جارحانہ رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ایسوسی ایشن کے بیان کے مطابق اسدالدین اویسی کی مجلس اتحاد المسلمین کو ووٹ دینے کو بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف کہا گیا ہے۔بہرحال یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ رائے دہندگان کا کیا فیصلہ ہے اور اسدالدین اویسی مغربی بنگال میں کتنے کامیاب ہوتے ہیں؟

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: