اردگان کے میڈیا دفتر نے واٹس ایپ کا استعمال بند کرنے کا فیصلہ کیا، ترکوں سے مقامی اور قومی ایپ BiP اور Dedi کا استعمال کرنے کی درخواست
واٹس ایپ کے ذریعے صارفین کو نئی شرائط قبول کرنے پر مجبور کئے جانے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اہم اقدامات کئے ہیں۔رجب طیب اردگان کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ میسجنگ ایپ کے ذریعے متعدد صارفین کو متنازعہ نئی رازداری کی پالیسی قبول کرنے کیلئےمجبور کرنے کے اقدام کے بعد وہ واٹس ایپ کا استعمال بند کررہے ہیں۔اتوار کے روز واٹس ایپ کے ذریعے جاری ایک بیان میں ترکی صدر کے میڈیا دفتر نے اعلان کیا کہ اب صحافیوں کو ترکی کی کمیونیکیشن کمپنی ترک سیل کے ایپ BiP کے ذریعے خبروں سے آگاہ کیا جائے گا۔واضح رہےکہ واٹس ایپ کے ذریعے صارفین کے ڈیٹا فیس بک پر شیئر کرنے سے متعلق شرائط لاگو کئے جانے کے بعد ترکی کے عوام ٹوئیٹر پر اس اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے
#DeletingWhatsapp
کے ہیش ٹیگ سے مہم چلا رہے ہیں۔ترکش اسٹیٹ میڈیا نے ترک سیل کمپنی کے حوالے سے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں BiP ایپ پر 1.12 میلین یوزر جڑچکے ہیں۔جس کے بعد دنیا بھر میں BiP کے 53 میلین سے زائد یوزر ہوگئے ہیں۔واٹس ایپ کی شرائط اور خدمات میں ردوبدل 8 فروری سے نافذ ہوگا اور وہ اپنی سرپرست کمپنی فیس بک اور اس کے دیگر ماتحت اداروں کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنے کی اجازت دیں گے۔ڈیڈ لائن کے بعد بھی واٹس ایپ کا استعمال جاری رکھنے کے لئے Users ،صارفین کو نئی شرائط سے اتفاق کرنا ہوگا۔ سنیچر کے روز ترکی کے صدارتی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن آفس کے سربراہ علی طحہ نے واٹس ایپ کی نئی شرائط، برطانیہ اور یوروپی یونین کے صارفین کے لئے ڈیٹا شیئر کرنے کے نئے قواعد پر سخت تنقید کی۔انہوں نے ترکوں سے "قومی اور مقامی" ایپ BiP اور Dedi استعمال کرنے کی درخواست کی ہے۔ علی طحہ نے ٹوئیٹ کرکےکہا کہ "ڈیٹا پرائیویسی کے معاملے میں یوروپی یونین کے رکن ممالک اور دوسروں کے درمیان امتیاز ناقابل قبول ہے! جیسا کہ ہم نے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن سیکیورٹی گائیڈ لائن میں حوالہ دیا ہے۔ ڈیٹا شیئر کئے جانے میں خطرہ ہے۔اسی وجہ سے ہمیں اپنے ڈیجیٹل ڈیٹا کو مقامی اور قومی سافٹ ویئر کے ساتھ محفوظ رکھنے اور اپنی ضروریات کے مطابق ان کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مت بھولنا کہ ترکی کا ڈیٹا مقامی اور قومی متبادل کی بدولت ترکی میں ہی رہے گا۔کمپنی کے مطابق تازہ ترین شرائط صرف واٹس ایپ اور فیس بک کے درمیان انسٹاگرام اور میسنجر جیسے رابطوں اور پروفائل ڈیٹا کے مابین معلومات کی اضافی شیئرنگ کی اجازت دیتی ہے لیکن ان پیغامات کا مواد نہیں جو خفیہ ہیں۔یعنی یوزر کا نام، پتہ اور اس کے رابطوں کی معلومات شیئر کی جائے گی جبکہ یوزر کے ذریعے ارسال کئے جانے والے پیغامات میں رازداری برتی جائے گی۔واٹس ایپ کا مقصد ہے کہ وہ اپنے یوزرس کا ڈیٹا دیگر کاروباری کمپنیوں کو شیئر کرے تاکہ وہ اپنے پروڈکٹس براہ راست ان یوزرس کو فروخت کرسکیں اور واٹس ایپ کو اس سے زیادہ آمدنی ہو۔
Post A Comment:
0 comments: