اگر ہم اپنے نظریے پر چلتے رہے تو ملک سے علاقائی جماعتیں بھی ختم ہوجائیں گی، کانگریس 40 سال بعد بھی ہمارے برابر نہیں کھڑی ہوسکے گی: بی جے پی قومی صدر

بہار میں بی جے پی کے 16 ضلعی دفاتر کا افتتاح کرنے پہنچے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ملک سے تمام پارٹیاں ختم ہوجائیں گی. انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے نظریے پر چلتے رہے تو ملک سے علاقائی جماعتیں ختم ہو جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:.... شیخ آصف کی رکن اسمبلی مفتی اسمعیل پر  سخت تنقید، شندے گروہ سے سانٹھ گانٹھ پر اٹھائے سوال

نڈا بہار بی جے پی کے 16 ضلعی دفاتر کا افتتاح کرنے پٹنہ پہنچے تھے۔  انہوں نے بہار کے 7 اضلاع میں دفاتر کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ نڈا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف لڑنے کے لیے کوئی قومی پارٹی باقی نہیں ہے۔  ہماری اصل لڑائی خاندان پرستی سے ہے۔  کارکنوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کچھ نہیں ملتا... کچھ نہیں ملے گا... تب بھی لوگ مصروف ہیں۔ نڈا نے مزید کہا کہ لوگ کانگریس کی بات کرتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ 40 سال بعد بھی وہ ہمارے برابر نہیں کھڑے ہوسکتے. ہماری پارٹی کا نظریہ اتنا مضبوط ہے کہ لوگ 20 سال تک دوسری پارٹی میں رہنے کے بعد بھی ہماری پارٹی میں شامل ہورہے ہیں.

نڈا نے کہا کہ جب 2014 میں بی جے پی اقتدار میں آئی اور نریندر مودی وزیراعظم بنے تو وہ پارٹی کی میٹنگ میں شرکت کیلئے بی جے پی دفتر پہنچے. انہوں نے پوچھا یہ دفتر تو سرکاری زمین پر ہے یہ سرکار کی ملکیت ہے. اسی وقت وزیر اعظم نے ہر ضلع میں پارٹی دفتر کا تصور پیش کیا. انہوں نے پارٹی عہدیداران کے سامنے تصور پیش کیا کہ ہم اتنی بڑی پارٹی بن گئے ہیں کیا ہم اپنا دفتر نہیں بنا سکتے؟ کیا ہر ریاست ہر ضلع میں ہمارا اپنا دفتر نہیں ہونا چاہیے؟ اسی وقت پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ اس تصور کو حقیقت میں بدلنے کیلئے متحرک ہوگئے. بی جے پی نے 750 اضلاع کو نشان زد کیا اور آج 250 اضلاع میں پارٹی دفاتر بن کر تیار ہیں جبکہ 512 دفاتر کے کام جاری ہیں.

پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ 1972 سے 1974 تک ہمارا دفتر راجندر نگر میں کرائے کے مکان میں ہوا کرتا تھا۔ آریہ بھون ایک عرصے تک ہمارا مرکز ہوا کرتا تھا۔  بعد میں جب جنتا پارٹی کی حکومت بنی تو پھر موجودہ دفتر ملا۔ آج بھی ہم اسے آفس نہیں کہتے، کاریالیہ کہتے ہیں۔ نڈا کے بیان پر جے ڈی (یو) کے چیف ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ اگر قومی پارٹیوں نے عوام کی امیدوں کو پورا نہیں کیا تو قدرتی طور پر علاقائی پارٹیاں ابھریں۔  علاقائی جماعتوں کے عروج کے بعد ملکی سیاست میں اتحاد ضروری ہو گیا۔ کیونکہ علاقائی جماعتیں عوام کی امیدوں پر پورا اتر رہی تھیں۔ اگر ہندوستان میں جمہوریت ہے تو قدرتی طور پر علاقائی اور قومی دونوں پارٹیاں ہوں گی۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: