میں بی جے پی کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ حقیقت میں گاندھی جی کو دل سے مانتی ہے اور اس میں ہمت ہے تو وہ ایوان میں تجویز پیش کرے اور ناتھورام گوڈسے کو ملک کا پہلا دہشت گرد اور قوم دشمن قراردے
اپوزیشن کانگریس نے منگل کے دن گجرات اسمبلی میں برسراقتدار جماعت کو چیلنج کیا کہ اگر وہ مہاتما گاندھی کو واقعی مانتی ہے تو ناتھورام گوڈسے کو ملک کا ”پہلا دہشت گرد“ اور ”پہلا قوم دشمن“ قراردینے کی تجویز پیش کرے۔ گورنر کے خطبہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی نوشاد سولنکی نے کہا کہ بی جے پی اتنی ہمت نہیں جٹاپائے گی۔ وہ چیلنج کو قبول نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:.... چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھول کے ہاتھوں میں گوبر سے بنا بیگ موضوع بحث
نوشاد سولنکی نے کہا کہ کل وزیر تعلیم جیتو وگھانی کانگریس کو چیلنج کررہے تھے لیکن آج میں بی جے پی کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ حقیقت میں گاندھی جی کو دل سے مانتی ہے اور اس میں ہمت ہے تو وہ ایوان میں تجویز پیش کرے اور ناتھورام گوڈسے کو (جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا تھا) ملک کا پہلا دہشت گرد اور قوم دشمن قراردے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والوں میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ سچ کو مان لیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی والو کیا تم ہمیں نیشنل ازم کا پاٹھ پڑھاؤ گے؟ تمہارے ارکان پارلیمنٹ خود گوڈسے کو دیش بھکت قراردیتے ہیں‘ تم ہم کو کیسے دیش بھکتی سکھاؤ گے؟ بی جے پی جس تنظیم کو اپنی مادر تنظیم مانتی ہے اسے ملک کا تفاخر ترنگا تک قبول نہیں۔ سردار پٹیل نے جب 11 جولائی 1949 کو آر ایس ایس پر پابندی میں نرمی کی تھی تو انہوں نے قومی پرچم کو تسلیم کرلینے کی شرط لگائی تھی۔ سردار پٹیل کو ایسی شرط کیوں لگانی پڑی؟
اُسی سال آر ایس ایس کو 26 جنوری کو اپنے ناگپور ہیڈکوارٹرس سے ترنگا لہرانا پڑا تھا لیکن سردار پٹیل کی موت کے بعد بی جے پی والوں نے سردار پٹیل کو فراموش کردیا اور 52سال تک ترنگا نہیں لہرایا۔ بی جے پی والو کیا تم نے 52 سال تک قومی پرچم کی توہین کی؟ سولنکی کے چیلنج پر برسراقتدار جماعت کے ارکان کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
Post A Comment:
0 comments: