پولیس کی بروقت مداخلت سے معاملہ پرامن، کالج انتظامیہ نے طالبات کو یونیفارم پہن کر آنے کی ہدایت دی
کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں بھی حجاب پر تنازعہ شرقع ہوگیا ہے۔ جمعہ کے روز جئے پور کے چاکوس میں کستوربا دیوی کالج میں حجاب اور برقعہ پہن کر آنے والی کچھ طالبات کو کالج انتظامیہ نے کالج داخلے کی اجازت نہ دیتے ہوئے انہیں یونیفارم پہن کر آنے کیلئے کہا۔ اس پر ناراض طالبات نے احتجاج شروع کر دیا اور اپنے اہل خانہ کو بھی کالج میں بلا لیا۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔کل بروز سنیچر 2 بجے بجلی کمپنی کے خلاف این سی پی کا مورچہ
جمعہ کی صبح چاکسو میں کچھ طالبات برقعہ پہن کر کالج پہنچیں۔ کستوربا دیوی کالج انتظامیہ نے ان طالبات کو کالج میں داخل نہیں ہونے دیا اور کہا کہ وہ اسکول یونیفارم پہن کر آئیں۔ ناراض طالبات نے برقعہ پہن کر ہی کالج میں داخل ہونے کا مطالبہ کیا اور احتجاج کرنے لگیں۔ مخالفت اور احتجاج بڑھتا دیکھ کر کالج انتظامیہ نے داخلی دروازہ بند کردیا۔ موقع پر پہنچے طالبات کے اہل خانہ اور گاؤں والوں نے حجاب میں طالبات کو کالج میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے رہے لیکن کالج انتظامیہ نہیں مانی۔ طالبات نے کہا کہ ہندوستان کے آئین نے میں تمام ملبوسات کو تسلیم کیا گیا ہے۔ ایسے میں کسی کو ہمارے مذہبی ملبوسات پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ کچھ لوگ ہمیں زبردستی پریشان کررہے ہیں۔ جو مکمل طور پر غلط ہے۔ اس معاملے میں کالج انتظامیہ نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔
معاملہ بڑھنے کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے سمجھا بجھا کر حالات کو قابو میں کیا، چاکسو پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر جتیندر کمار ورما نے کہا کہ برقعہ حجاب پہننے پر تنازعہ ہوا لیکن اب معاملہ پوری طرح پرامن ہے۔
کالج کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت شرما نے بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے لڑکیاں مسلسل برقعہ پہن کر کالج آ رہی تھیں۔ طالبات کو کالج انتظامیہ کی طرف سے مسلسل یونیفارم میں آنے کو کہا جا رہا تھا۔ کالج انتظامیہ کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے لڑکیاں برقعہ حجاب پہن کر کالج آتی رہیں جس کے بعد آج ہم نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبات کو روکنے پر مجبور کیا۔ اس کے بعد لڑکیاں کچھ سماج دشمن عناصر کے ساتھ کالج پہنچیں اور زوردار نعرے لگانے لگیں۔
Post A Comment:
0 comments: